Tafseer-e-Madani - Yunus : 14
ثُمَّ جَعَلْنٰكُمْ خَلٰٓئِفَ فِی الْاَرْضِ مِنْۢ بَعْدِهِمْ لِنَنْظُرَ كَیْفَ تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ : پھر جَعَلْنٰكُمْ : ہم نے بنایا تمہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین فِي الْاَرْضِ : زمین میں مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد لِنَنْظُرَ : تاکہ ہم دیکھیں كَيْفَ : کیسے تَعْمَلُوْنَ : تم کام کرتے ہو
پھر ہم نے تم کو (ان کا) جانشین بنایا اس زمین میں ان (کی ہلاکت) کے بعد، تاکہ ہم دیکھیں کہ تم لوگ کیسا عمل کرتے ہو،
24 ۔ دنیاوی زندگی کی مہلت ابتلاء و آزمائش کا پیڑیڈ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ پھر ہم نے تم لوگوں کو ان کا جانشین بنایا اس زمین میں تاکہ ہم دیکھیں کہ تم لوگ کیسا عمل کرتے ہو، نیک یا بد، اچھا یا برا اپنے خالق ومالک کی رضاء و خوشنودی کا یا اس سے بغاوت و سرکشی کا۔ والعیاذ باللہ۔ تاکہ اسی کے مطابق تم سے معاملہ کیا جائے۔ پس عمررواں کی یہ فرصت محدود، تمہیں آزادی اور عیش پرستی کے لیے نہیں دی گئی بلکہ یہ دراصل ابتلاء و آزمائش کا ایک پیریڈ ہے، جس پر تمہاری آئندہ کی حقیقی اور دائمی وابدی زندگی کا مدارو انحصار ہے۔ سو اپنا نفع و نقصان اور بھلا برا تم لوگ خود سوچ لو۔ فوفقنا اللہم لماتحب وترضی من قول وعمل واخذوردبکل حال من الاحوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔ آمین ثم آمین یارب العالمین ویا ارحم الراحمین۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے ان گزشتہ قوموں کی ہلاکت کے بعد تم کو ان کو وارث اور جانشین بنایا۔ اے دورحاضر کے لوگو تاکہ ہم دیکھیں کہ تم لوگ کیا کرتے اور کیا بناتے ہو اور اس کے مطابق تم کس انجام اور کس طرح کی جزاء وسزا کے مستحق ہو۔ سو ہمارا جو قانون ان کے لیے تھا وہی اب تمہارے لیے ہے اور جب تم لوگ انہی کے جانشین ہو تو آخرتمہارے ساتھ ہمارا معاملہ ان سے مختلف کیوں ہوگا ؟ پس تم لوگ آنکھیں کھولو اور ان کے انجام سے سبق لو اور اپنی اصلاح کرلو اور اپنے مستقبل اور انجام کے بارے میں سوچ لوقبل اس سے کہ دنیاوی زندگی کی یہ فرصت محدود تمہارے ہاتھوں سے نکل جائے جو آج تمہیں میسر ہے۔ اور اس سے پہلے کہ تم لوگ اپنے اس انجام کو پہنچ کر رہو جس کو وہ لوگ پہنچے تھے پھر تمہارے لیے اس سے گلوخلاصی کی کوئی صورت ممکن نہ ہو۔ والعیاز باللہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضاء کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین۔
Top