Tafseer-e-Madani - Yunus : 73
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّیْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ جَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓئِفَ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے اسے جھٹلایا فَنَجَّيْنٰهُ : سو ہم نے بچالیا اسے وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗ : اس کے ساتھ فِي الْفُلْكِ : کشتی میں وَجَعَلْنٰھُمْ : اور ہم نے بنایا انہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین وَاَغْرَقْنَا : اور ہم نے غرق کردیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُنْذَرِيْنَ : ڈرائے گئے لوگ
پھر بھی وہ لوگ آپ کو جھٹلاتے ہی رہے، آخرکار (عذاب آنے پر) ہم نے بچا لیا نوح کو بھی اور ان سب کو بھی جو آپ کے ساتھ تھے اس کشتی میں، اور ان کو ہم نے جانشین بنادیا، اور ہم نے غرق کردیا ان سب کو جو جھٹلاتے رہے تھے ہماری آیتوں کو، پس دیکھ لو کہ کیسا ہوا انجام ان لوگوں کا جن کو خبردار کردیا گیا تھا ؟1
128 ۔ تکذیب و انکار حق کا نتیجہ و انجام بہت برا۔ والعیاذ باللہ۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ آخرکار یعنی عذاب آنے پر ہم نے بچا لیا نوح کو بھی اور ان سب کو بھی جو آپ کے ساتھ تھے اس کشتی میں اور ان سب کو ہم نے غرق کردیا جو جھٹلاتے رہے تھے ہماری آیتوں کو۔ پس تم دیکھ لو کیسا ہوا انجام ان لوگوں کا جن کو خبردار کردیا گیا تھا۔ یعنی تکذیب حق کے نتیجہ و انجام سے کہ آخرکار وہ دائمی ہلاکت و تباہی کے ہولناک گڑھے میں گر کر رہے۔ والعیاذ باللہ۔ پس اس میں جہاں ایک طرف حضرت امام الانبیاء صلوات اللہ وسلامہ علیہ۔ کے لیے تسکین و تسلی کا عظیم سامان ہے وہاں آپ کے مخالفین و معاندین کے لیے بڑی تنبیہ اور سخت تہدید بھی ہے کہ حق کی تکذیب و انکار کا جو نتیجہ و بھگتان ان لوگوں کو بھگتنا پڑا وہ تم کو بھی پیش آسکتا ہے۔ اگر تم لوگ کفر و بغاوت کی اسی راہ پر اڑے رہے جس پر اب چل رہے ہو۔ کہ اللہ تعالیٰ کا قانون بےلاگ اور سب کے لیے یکساں ہے۔ بہرکیف تکذیب و انکار حق کا نتیجہ و انجام بہت برا ہوتا ہے ایسے لوگوں کو ڈھیل جتنی بھی ملے آخرکار ان کا انجام ایسا ہی تباہ کن اور ہولناک ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top