Tafseer-e-Madani - Hud : 72
قَالَتْ یٰوَیْلَتٰۤى ءَاَلِدُ وَ اَنَا عَجُوْزٌ وَّ هٰذَا بَعْلِیْ شَیْخًا١ؕ اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عَجِیْبٌ
قَالَتْ : وہ بولی يٰوَيْلَتٰٓى : اے خرابی (اے ہے) ءَاَلِدُ : کیا میرے بچہ ہوگا وَاَنَا : حالانکہ میں عَجُوْزٌ : بڑھیا وَّھٰذَا : اور یہ بَعْلِيْ : میرا خاوند شَيْخًا : بوڑھا اِنَّ : بیشک ھٰذَا : یہ لَشَيْءٌ : ایک چیز (بات) عَجِيْبٌ : عجیب
اس پر وہ (تعجب سے) بول اٹھیں ہائے میری کم بختی ! کیا میں بوڑھی ہو کر بچہ جنوں گی ؟ جب کہ میرے میاں بھی اتنے بوڑھے ہوچکے ہیں، یہ تو واقعی ایک بڑی ہی عجیب سی بات ہے،4
155 ۔ بچے کی ولادت سے موانع کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس خوشخبری پر حضرت سارہ تعجب سے بول اٹھیں کہ ہائے میری کم بختی کیا میں بچہ جنوں گی ؟ جبکہ میں بوڑھی ہوچکی ہوں اور میرے میاں بھی اتنے بوڑھے ہیں۔ یہ تو واقعی ایک بڑی ہی عجیب بات ہے۔ یعنی یہ بہت ہی عجیب چیز ہے کہ میں ایک بوڑھی اور بانجھ عورت اس عمر اور اس حالت میں بچے کو جنم دوں اور حضرت سارہ کے اس اظہار تعجب کا ایک خاص پہلو یہ تھا کہ اس بشارت کے ظہور کی راہ میں جو ظاہری رکاوٹیں ہیں ان کا ذکر کرکے اس بارے اطمینان حاصل کرلیں کہ ان سب کے باوجود ایسا ہو کر رہے گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا و پکا ہے اور اس کی قدرت لامحدود اور کامل ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اس لیے انہوں نے مزید وثوق اور اطمینان کے لیے اس طرح تعجب کا اظہار کیا۔ تاکہ کسی شک و شبہ کی گنجائش باقی نہ رہے۔ 156 ۔ بچے کی ولادت سے متعلق اظہار تعجب کا ذکر وبیان : سو انہوں نے اظہار تعجب کرتے ہوئے کہا کہ ہائے میری کم بختی کیا میں اس عمر میں بچہ جنوں گی جبکہ میں اتنی بوڑھی ہوچکی ہوں۔ اور دوسری جگہ " عجوز عقیم " کے دو لفظ آئے ہیں۔ یعنی جبکہ میں بوڑھی بھی ہوں اور بانجھ بھی۔ یعنی ایسے ہونا بہت عجیب اور بعید ہے کہ اس عمر میں اور ایسے حالات میں ہمارے یہاں کوئی بچہ پیدا ہو کہ عام حالات میں ایسے نہیں ہوتا اور ان کا یہ تعجب ایک طبعی امر تھا کہ یہ خوشخبری ایسے حالات میں تھی جن میں اس خوشخبری کا تحقق اور وقوع بڑا مستبعد امر ہوتا ہے۔ سو اس سے اس خوشخبری کی عظمت شان اور بڑھ جاتی ہے۔ اور یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی کو کوئی ناقابل یقین قسم کی خوشخبری سنائی جائے اور وہ اس کے بارے میں از راہ تعجب یوں کہے کہ کیا ایسے فی الواقع ہوسکتا ہے ؟ بہرکیف بیٹے کی خوشخبری سننے پر حضرت سارہ نے خالص نسوانی انداز میں اظہار تعجب کرتے ہوئے کہا کہ کیا میں اس عمر میں بچہ جنوں گی جبکہ میں بوڑھی بانجھ ہوں، اور میرے میاں بھی اتنے بوڑھے ہوچکے ہیں۔ یہ تو ایک بڑی ہی عجیب قسم کی بات ہے لیکن اس اظہار تعجب میں ایک خاص قسم کی مسرت اور بےقراری کا پہلو بھی موجود ہے جو اہل ذوق سے مخفی نہیں۔ سو اس خوشخبری کے ظہور کی راہ میں جو رکاوٹیں تھیں۔ انہوں نے اپنے سوالوں سے ان سب کا ازالہ کرا دیا۔
Top