Tafseer-e-Madani - Hud : 93
وَ یٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّیْ عَامِلٌ١ؕ سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ١ۙ مَنْ یَّاْتِیْهِ عَذَابٌ یُّخْزِیْهِ وَ مَنْ هُوَ كَاذِبٌ١ؕ وَ ارْتَقِبُوْۤا اِنِّیْ مَعَكُمْ رَقِیْبٌ
وَيٰقَوْمِ : اے میری قوم اعْمَلُوْا : تم کام کرتے ہو عَلٰي : پر مَكَانَتِكُمْ : اپنی جگہ اِنِّىْ : بیشک میں عَامِلٌ : کام کرتا ہوں سَوْفَ : جلد تَعْلَمُوْنَ : تم جان لوگے مَنْ : کون۔ کس ؟ يَّاْتِيْهِ : اس پر آتا ہے عَذَابٌ : عذاب يُّخْزِيْهِ : اس کو رسوا کردیگا وَمَنْ : اور کون هُوَ : وہ كَاذِبٌ : جھوٹا وَارْتَقِبُوْٓا : اور تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں بیشک مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ رَقِيْبٌ : انتظار
اور اے میری قوم (اب آخری بات یہ ہے کہ) تم اپنے طریقے سے کام کئے جاؤ میں اپنے طریقے پر کر رہا ہوں، جلد ہی تمہیں خود معلوم ہوجائے گا کہ کس پر آتا ہے وہ عذاب جو اسکو رسوا کر کے رکھدے، اور کون ہے وہ جو جھوٹا ہے، تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ چشم براہ ہوں1
189 ۔ منکرین و معاندین کے لیے آخری جواب : سو ارشاد فرمایا گیا کہ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے ان لوگوں سے آخری جواب کے طور پر ارشاد فرمایا کہ تم لوگ اپنے طریقے پر کام کیے جاؤ۔ میں اپنے طریقے پر کام کرتا ہوں۔ عن قریب تمہیں خود معلوم ہوجائے گا کہ کس پر رسوا کن عذاب آتا ہے اور کون جھوٹا ہے۔ سو تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ چشم براہ ہوں۔ سو اس وقت تم پر واضح ہوجائے گا کہ جھوٹا کون تھا تم یا ہم۔ کیونکہ وہ لوگ آپ کو کاذب کہتے تھے۔ (جامع البیان) جیسا کہ دوسرے انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کو بھی کہا گیا ہے۔ بلکہ " کاذب " سے بڑھ کر ان کو " کذاب " کہا گیا جو کہ کذب سے مبالغے کا صیغہ ہے۔ یعنی بہت بڑا جھوٹا۔ جیسا کہ قرآن پاک کی تصریح کے مطابق قوم ثمود نے اپنے پیغمبر کے لیے کہا تھا۔ (بَلْ هُوَ كَذَّابٌ اَشِرٌ) (القمر : 25) اور وہاں پر بھی اس بدبخت قوم کے اس بےہودہ قول کے جواب میں یہی ارشاد فرمایا گیا کہ کل تم کو خود معلوم ہوجائے گا کہ (کذاب) اور (اشر) کون ہے ؟ (سَيَعْلَمُوْنَ غَدًا مَّنِ الْكَذَّابُ الْاَشِرُ ) (القمر : 26) کہ فیصلے کے اس موقع پر اصل حقیقت پوری طرح واضح ہو کر اور نکھر کر تمہارے سامنے آجائے گی۔ تب تم لوگوں کو سب کچھ خود معلوم ہوجائے گا۔ بہرکیف حضرت شعیب (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے ان متکبر اور منکر لوگوں سے کہا کہ اگر تم لوگ اپنی اس روش سے باز نہیں آتے تو تم اپنی جگہ کام کیے جاؤ میں اپنا کام کر رہا ہوں۔ اور میری مخالفت میں تم نے جو کچھ کرنا ہے کرلو۔ میں انذار وتبشیر کے جس مشن پر اپنے رب کی طرف سے مامور ہوں وہ کرتا رہوں۔ وقت آنے پر تم لوگوں کو خود معلوم ہوجائے گا کہ رسواکن عذاب کس پر آتا ہے اور جھوٹا کون ہے۔ اس وقت کا انتظار تم بھی کرو میں بھی کرتا ہوں۔ کیونکہ غیب کا علم مجھے بھی نہیں کہ میں تم کو ٹھیک ٹھیک اس وقت بتادوں کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top