Tafseer-e-Madani - Ibrahim : 26
وَ مَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِیْثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِیْثَةِ اِ۟جْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَا لَهَا مِنْ قَرَارٍ
وَمَثَلُ : اور مثال كَلِمَةٍ خَبِيْثَةٍ : ناپاک بات كَشَجَرَةٍ خَبِيْثَةِ : مانند درخت ناپاک اجْتُثَّتْ : اکھاڑ دیا گیا مِنْ : سے فَوْقِ : اوپر الْاَرْضِ : زمین مَا لَهَا : نہیں اس کے لیے مِنْ قَرَارٍ : کچھ بھی قرار
اور مثال کلمہ خبیثہ کی ایک ایسے خبیث درخت کی سی ہے جسے زمین کے اوپر سے ہی اکھاڑ پھینکا گیا ہو، اس کے لئے کچھ بھی ٹھہراؤ نہ ہو،
54۔ شجرہ خبیثہ کی تمثیل کا ذکر وبیان : سوتوحید کے شجرہ طیبہ یعنی پاکیزہ درخت کی تمثیل کے بعداس کے کفر و شرک کے کلمہ خبیثہ کی تمثیل پیش فرمائی گئی ہے، جس کی اس اہم حقیقت کو واضح فرما دیا گیا ہے۔ کفر و شرک کے شجرہ خبیثہ کے لئے کوئی ٹھہراؤ نہیں ہوسکتا، کہ کفر وباطل کے شجرہ خبیثہ کا وجود وکیان کسی حجت وبرہان پر نہیں محض ادہام وظنون پر قائم ہوتا ہے، جو کہ حق کی چوٹ پر تے اور ضرب لگتے ہی۔ ھبآء منثوراہو جاتا ہے اور کلمہ خبیثہ چونکہ کلمہ طیبہ کے بالمقابل اور اس کی ضد ہے، اس لئے یہ کفر وباطل کی ہر شکل وصورت کو عام وشامل ہے، خواہ وہ کفر و شرک ہو، یا دہریت ولامذہبیت، یا الحادوزندقہ، یا کوئی ایسا خود ساختہ طریقہ وتخیل، یا نظام عمل، جو دین حق اور حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے طریقہ کے خلاف ہو۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ بہرکیف کفر وباطل کے شجرہ خبیثہ کی کوئی جڑ بنیاد نہیں ہوسکتی اور اس سے یہ اندازہ بھی بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اہل کفر وباطل جو اس کلمہ خبیثہ کے علمبردار ہوتے ہیں وہ کتنے بےوزن اور بےحقیقت ہوتے ہیں، ایسوں کو دلوں کا کوئی سکون وقرار نہ ملتا ہے نہ مل سکتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top