Tafseer-e-Madani - Ibrahim : 7
وَ اِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُمْ وَ لَئِنْ كَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ
وَاِذْ تَاَذَّنَ : اور جب آگاہ کیا رَبُّكُمْ : تمہارا رب لَئِنْ : البتہ اگر شَكَرْتُمْ : تم شکر کرو گے لَاَزِيْدَنَّكُمْ : میں ضرور تمہیں اور زیادہ دوں گا وَلَئِنْ : اور البتہ اگر كَفَرْتُمْ : تم نے ناشکری کی اِنَّ : بیشک عَذَابِيْ : میرا عذاب لَشَدِيْدٌ : بڑا سخت
اور (وہ بھی یاد کرو کہ) جب تمہارے رب نے تمہیں خبردار کردیا تھا کہ اگر تم لوگ شکر کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ نوازوں گا، اور اگر تم نے ناشکری کی تو (پھر) میرا عذاب بھی بڑا سخت ہے،2
15۔ شکر نعمت اور اس کی صورتیں : سو شکر نعمت ایک اہم مطلوب ہے جس میں سب سے پہلا درجہ اقرار نعمت کا ہے۔ اس طرح کہ دل میں بھی اس کا احساس و یقین ہو اور زبان وبیان سے بھی اس کا اقرار واظہار کہ یہ نعمت اللہ ہی کی عطاء فرمودہ اور صرف اسی کی بخشی ہوئی ہے۔ اور پھر اس نعمت کو صرف وخرچ بھی اللہ تعالیٰ کی رضاء و خوشنودی کے لیے اور اس کی ہدایت وتعلیم کے مطابق کرے۔ یہ سب شکرنعمت میں داخل ہے۔ سو شکر نعمت بذات خود ایک عظیم الشان نعمت ہے کہ اس سے نعمتوں میں برکت نصیب ہوتی ہے اور ان کی حفاظت ہوتی اور ان کو بقاء ملتی اور دوام نصیب ہوتا ہے۔ اور سب سے بڑی نعمت ایمان و ہدایت کی نعمت ہے جو انسان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز و بہرہ ور کرتی ہے۔ اللہ اپنے فضل وکرم سے اپنی بخشی ہوئی ہدایت ایمان کی اس عظیم الشان وبے مثال نعمت اور اس کے علاوہ دوسری ان نعمتوں کے شکر کی توفیق بخشے جن کا احاطہ و ادراک بھی اس وحدہ لاشریک کے سوا کوئی نہیں کرسکتا۔ فلک الحمد والشکر یاربی حتی ترضی ولک الحمد والشکر بعد ماترضی والی ان نتشرف برؤیتک ولقائک۔ 16۔ کفران نعمت باعث وبال ونکال۔ والعیاذ باللہ : پس کفران نعمت اور ناشکری تمہارے لیے وبال ونکال کا باعث بنے گی، سو اس طرح ناشکری اور کفران نعمت کا نقصان خود تم ہی کو پہنچے گا اور اس کا بھگتان تم ہی کو بھگتنا ہوگا۔ والعیاذ باللہ۔ اور کفران نعمت خداوندی کے جحودوکتمان سے بھی ہوتا ہے اور کفر و معصیت کے ارتکاب سے بھی۔ (ابن کثیر، صفوۃ التفاسیر وغیرہ) بہرکیف کفران نعمت کا نتیجہ وانجام بہت برا ہے۔ اور یہ چیز انسان کے لیے بڑے وبال ونکال کا باعث اور ذریعہ بن جاتی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم من کل زیغ وضلال وسوء وانحراف۔
Top