Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 81
وَ اٰتَیْنٰهُمْ اٰیٰتِنَا فَكَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَۙ
وَاٰتَيْنٰهُمْ : اور ہم نے انہیں دیں اٰيٰتِنَا : اپنی نشانیاں فَكَانُوْا : پس وہ تھے عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
ہم نے ان کو بھی اپنی نشانیاں عطاء کی تھیں، مگر وہ ان سے روگردانی ہی کرتے گئے،
65۔ آیات الہی سے اعراض و روگردانی کا نتیجہ وانجام ہلاکت و تباہی ،۔ والعیاذ باللہ : ؎ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے ان کو بھی اپنی نشانیاں عطا کی تھیں مگر وہ ان سے روگردانی ہی برتتے گئے، یہاں تک کہ وہ اپنے آخری اور ہولناک انجام کو پہنچ کررہے ہم نے بہرحال ان کو حق کو واضح کرنے والی نشانیاں دی تھیں، مگر ان لوگوں نے اپنی سرکشی کی بناء پر حق کو مان کے نہ دیا اور وہ برابر روگردانی ہی کرتے رہے۔ یہاں تک کہ وہ پہنچ کررہے اپنے آخری انجام کو۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اللہ پاک کی نشانیوں سے اعراض برتنے اور روگردانی کرنے کا آخری نتیجہ اور انجام ہولناک تباہی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ " آیات " یعنی نشانیوں کے عموم میں عقلی و فطری دلائل بھی شامل اور داخل ہیں اور حسی معجزات بھی۔ اور حسی معجزات میں سے ایک بڑا معجزہ اور نشانی ناقہ صالح بھی ہے جس کا ذکرخود قرآن پاک میں بھی فرمایا گیا ہے۔ ہوسکتا ہے ان کو اس کے علاوہ اور بھی مختلف معجزات دیے گئے ہوں لیکن قرآن حکیم میں ان کی تفصیل بیان کرنے کے بجائے ان کی طرف صرف اشارہ فرما دیا گیا ہے۔ اس لیے کہ یہاں پر مقصود صرف یہ ظاہر کرنا ہے کہ ان لوگوں کے عناد اور ہٹ دھرمی کی بناء پر تمام معجزات و دلائل ان کے لیے بےسود اور بےاثر ہی رہے اور یہی نتیجہ وانجام ہوتا ہے عناد وہٹ دھرمی کا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top