Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 96
الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ١ۚ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَجْعَلُوْنَ : بناتے ہیں مَعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ اِلٰهًا : معبود اٰخَرَ : کوئی دوسرا فَسَوْفَ : پس عنقریب يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو بھی معبود قرار دیتے ہیں، سو عنقریب انہیں،1 خود معلوم ہوجائے گا
78۔ شرک کے گھناؤنے پن اور پیغمبر کے لیے تسکین وتسلیہ کا ذکر وبیان : سو ان آیات میں نبی اکرم ﷺ کو ہدایت فرمائی گئی ہے کہ جس حق اور ہدایت سے آپ کو نوازا گیا ہے اس کو آپ بلاکم وکاست آگے پہنچا دیں، اور مشرکین تمہارے خلاف جو بکواس کریں ان کا کوئی نوٹس نہ لیں، ان سے ہم خود نمٹ لیں گے، عنقریب ان کو خود معلوم ہوجائے گا کہ آپ کا پیغام سراسر حق اور سچ تھا اور کفرانکار کی جس راہ پر یہ چل رہے ہیں اس کا نتیجہ وانجام سراسر ہلاکت و تباہی ہے، سو یہ لوگ جو اللہ کے سوا کسی اور کو بھی معبود قرار دیتے ہیں بڑے ہی خسارے اور ہلاکت و تباہی کی راہ پر چل رہے ہیں اور مزید یہ کہ یہ لوگ حق اور اہل حق کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ اور اس طرح یہ جرم بالائے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اس میں حضور ﷺ کے لیے تسکین وتسلیہ کا سامان ہے کہ ان لوگوں کی سرکشی صرف آپ ہی تک نہیں بلکہ یہ بدبخت تو حضرت حق جل مجدہ کی جناب اقدس واعلیٰ میں بھی سخت گستاخی کرتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ یہ لوگ دوسرے خود ساختہ معبود ٹھہراتے ہیں۔ سو جو لوگ حضرت حق جل مجدہ کی شان اقدس واعلی میں بھی اس طرح کی کوئی گستاخی سے نہیں چوکتے ان سے کسی خیر کی کیا توقع کی جاسکتی ہے ؟۔ والعیاذ باللہ العظیم بکل حال من الاحوال۔
Top