Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 97
وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّكَ یَضِیْقُ صَدْرُكَ بِمَا یَقُوْلُوْنَۙ
وَلَقَدْ نَعْلَمُ : اور البتہ ہم جانتے ہیں اَنَّكَ : بیشک تم يَضِيْقُ : تنگ ہوتا ہے صَدْرُكَ : تمہارا سینہ (دل) بِمَا : اس سے يَقُوْلُوْنَ : جو وہ کہتے ہیں
اور اچھی طرح معلوم ہے کہ آپ کا سینہ تنگ ہو رہا ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ بناتے ہیں،
79۔ پیغمبر کے تسکین وتسلیہ کا سامان : سو ارشاد فرمایا گیا اور ادوات تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ ہمیں خوب معلوم ہے کہ آپ کا سینہ تنگ ہورہا ہے ان لوگوں کی باتوں سے جو یہ حق اور اہل حق کے خلاف بنا رہے ہیں کہ یہ انسانی فطرت وجبلت کا تقاضا ہے کہ جہاں ایک طرف سراسر نصیحت وخیر خواہی اور اخلاص وللہیت ہو اور دوسری طرف اس کے مقابلے میں انکار وبے قدری اور ناشکری و شرانگیزی اور فتنہ سامانی ہو۔ تو اس سے صدمہ اٹھانا اور دل گیر ہونا ایک طبعی امر ہے لیکن اس کے باوجود آپ صبر وضبط ہی سے کام لیں، اور ان لوگوں کی دکھ دہ اور دلآزار باتوں کی بناء پر غمگین اور دل گیر نہ ہوں۔ اور ان کا معاملہ اپنے خالق ومالک ہی کے حوالے کردیں۔ وہ ان سے خود نمٹ لے گا۔ اور ایسے طور پر نمٹے گا کہ ہر ذی حق کو اس کا پورا حق ملے جائے گا اور عدل وانصاف کے تقاضے بدرجہ تمام و کمال پورے ہوجائیں گے۔ اور اسی سے حکمتوں بھری اس کائنات کی تخلیق کی حکمت پوری ہوسکے گی۔
Top