Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 117
مَتَاعٌ قَلِیْلٌ١۪ وَّ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
مَتَاعٌ : فائدہ قَلِيْلٌ : تھوڑا ۠وَّلَهُمْ : اور ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
(ان کے لئے زندگی میں) فائدے کا تھوڑا سا سامان ہے اور (آخرت میں) ان کے لئے ایک بڑا ہی دردناک عذاب ہے،2
253۔ افتراء پردازوں کیلئے چند روز دنیا کے فائدے اور بس :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کیلئے دنیا میں چند روزہ فائدے کا کچھ سامان ہے اور بس۔ جو تھوڑا اور اتنا تھوڑا اور اس قدر قلیل ہے کہ اس کی حیثیت ایک ” ظل ظلیل “ یعنی ڈھلتے اور مٹتے سائے کی سی ہے۔ اور جب اس کے بعد آخرت کی حیات ابدی میں عذاب الیم ملنے والا ہوتا پھر اس متاع دنیا کا وجود نہ ہونے کے برابر بلکہ اس سے بھی کہیں برا ہے کہ اس میں کھو کر اور مست ہو کر محروم انسان نے اتنے برے خسارے کا سودا کیا اور وہ اپنی آخرت اور انجام کو بھول کر اور اس کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر ہمیشہ کے خسارے کے انتہائی ہولناک گڑھے میں جاگرا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اس سے (لایفلحون) کی وضاحت فرما دی گئی۔ پس اصل ایمان و یقین اور اطاعت و اتباع کی دولت ہے۔
Top