Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 31
جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ لَهُمْ فِیْهَا مَا یَشَآءُوْنَ١ؕ كَذٰلِكَ یَجْزِی اللّٰهُ الْمُتَّقِیْنَۙ
جَنّٰتُ : باغات عَدْنٍ : ہمیشگی يَّدْخُلُوْنَهَا : وہ ان میں دخل ہوں گے تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے سے الْاَنْهٰرُ : نہریں لَهُمْ : انکے لیے فِيْهَا : وہاں مَا يَشَآءُوْنَ : جو وہ چاہیں گے كَذٰلِكَ : ایسی ہی يَجْزِي : جزا دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع)
یعنی ہمیشہ رہنے کے لئے ایسی عظیم الشان جنتیں جن میں وہ (باعزت طور پر) داخل ہوں گے، بہہ رہی ہوں گی ان کے نیچے سے طرح طرح کی نہریں، (اور) ان کے لئے وہاں پر ہر وہ چیز موجود ہوگی جو یہ چاہیں گے، اسی طرح اللہ بدلہ دیتا ہے ان پرہیزگاروں کو
63۔ اہل جنت کے لیے ہر خواہش کی تعمیل کی بشارت و خوشخبری : سو اس سے واضح فرمادیا گیا کہ اہل جنت کی ہر خواہش پوری ہوگی چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ ان کو وہاں پر ہر وہ چیز ملے گی جس کی وہ خواہش کریں گے، سو یہ جنت کی ایک امتیازی شان اور عظیم نعمت ہوگی۔ کہ اہل جنت کی ہر خواہش پوری ہوگی۔ اور اس طرح کہ بغیر کسی محنت ومشقت، تگ ودو اور انقطاع و محرومی کے۔ سو یہ جنت کی وہ عظیم الشان اور منفرد نعمت ہے جو یہاں کسی بڑے سے بڑے بادشاہ کو بھی نصیب نہیں ہوسکتی۔ پس متقی لوگوں نے اس دنیا میں جو رب چاہی زندگی گزاری ہوگی اس کا صلہ وبدلہ ان کو وہاں پر یہی ملے گا کہ وہاں پر یہ خوش نصیب من چاہی زندگی گزاریں گے۔ اور جب یہ صلہ اس اکرم الاکرمین کی طرف سے ہوگا جس کی ہر شان نرالی اور ہر عطا بےمثل ہے تو یہ صلہ بھی ایسا ہی بےمثل ہونا چاہئے فا الحمد للہ رب العالمین۔ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل وکرم سے نصیب فرمائے اور زندگی کے ہر موڑ پر اور ہر حال میں اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
Top