Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 74
فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰهِ الْاَمْثَالَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
فَلَا تَضْرِبُوْا : پس تم نہ چسپاں کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے۔ پر الْاَمْثَالَ : مثالیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا تَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
پس تم لوگ از خود اللہ کے لئے مثالیں مت بیان کرو، بیشک اللہ جانتا ہے (سب کچھ) اور تم لوگ نہیں جانتے،2
148۔ اللہ پاک کیلئے مثالیں بیان کرنے کی ممانعت : سو ارشاد فرمایا گیا " پس تم لوگ اللہ کیلئے مثالیں مت بیان کرو " کہ وہ نظیرومثال سے پاک ہے۔ (لیس کمثلہ شیء ج وھو السمیع البصیر) پس نہ تم اللہ کیلئے کوئی مثل بناؤ اور نہ تم اس کو اس کی مخلوق میں سے کسی کے ساتھ تشبیہہ دو کہ اس کی کوئی نظیر و مثال سرے سے ہے ہی نہیں۔ اور وہ اس طرح کے تمام تصورات سے پاک اور اعلی وبالا ہے۔ سو اس ارشاد سے اللہ تعالیٰ کیلئے اپنی طرف سے مثالیں بیان کرنے سے صاف اور صریح طور پر منع فرما دیا گیا۔ اور طرح طرح کے شرکیات کے ایک بڑے دروازے کو ہمیشہ کیلئے بند فرما دیا گیا۔ کیونکہ انسان اپنی عقل وفکر سے جو بھی کوئی مثال بیان کرے گا وہ مخلوق ہی سے متعلق اور اسی کے دائرے میں ہوگی۔ اس سے آگے وہ نکل سکتا ہی نہیں۔ کیونکہ اس کی کھوپڑی بہرحال مخلوق اور محدود ہے۔ جبکہ حضرت حق جل مجدہ۔ مخلوق سے وراء الوراء ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ پس اس کو ویسے مانا جائے جیسے وہ اپنے بارے میں خود بتائے یا اس کا رسول بتائے۔ علیہ الصلوۃ والسلام۔ 149۔ اللہ تعالیٰ کے کمال علم کا حوالہ : سو ارشاد فرمایا گیا بیشک اللہ (سب کچھ) جانتا ہے اور تم لوگ کچھ بھی نہیں جانتے۔ حق اور حقیقت کے بارے میں۔ مگر اتنا ہی جتنا کہ نور وحی سے معلوم ہو اور بس۔ سو تم جو بھی مثال بیان کروگے وہ مخلوق کے دائرے ہی میں ہوگی کہ تم اور تمہاری کھوپڑی سب کچھ مخلوق و محدود ہے جبکہ اللہ تعالیٰ خالق اور دائرہ مخلوق سے وراء الوراء ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ سو اس طرح اس ارشاد ربانی سے ایک ایسے دروازے کو بند کردیا گیا جس سے طرح طرح کی گمراہیوں نے جنم لیا اور جنم لیتی ہیں۔ کیونکہ بہت سے لوگوں نے اللہ پاک۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ کو دنیاوی بادشاہوں پر قیاس کرکے طرح طرح کی گمراہیوں کا ارتکاب کیا۔ پہلے بھی یہی تھا اور اب بھی یہی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اس لئے یہاں پر صاف اور صریح طور پر اس سے منع فرما دیا گیا ہے کہ تم لوگ اللہ تعالیٰ کی مثالیں مت بیان کیا کرو کہ وہ مخلوق کی مثالوں سے پاک اور وراء الوراء ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ تم اس کو ویسے ہی مانو جیسے وہ اپنے بارے میں خود بتائے اور جیسے اس کے بارے میں اس کے رسول بتائیں۔
Top