Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 36
وَ لَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ١ؕ اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُوْلًا
وَلَا تَقْفُ : اور پیچھے نہ پڑ تو مَا لَيْسَ : جس کا نہیں لَكَ : تیرے لیے۔ تجھے بِهٖ : اس کا عِلْمٌ : علم اِنَّ : بیشک السَّمْعَ : کان وَالْبَصَرَ : اور آنکھ وَالْفُؤَادَ : اور دل كُلُّ : ہر ایک اُولٰٓئِكَ : یہ كَانَ : ہے عَنْهُ : اس سے مَسْئُوْلًا : پرسش کیا جانے والا
اور ایسی بات کے پیچھے نہ پڑا کرو جس کا تمہیں علم نہ ہو، کہ بلاشبہ کان، آنکھ اور دل، سب ہی کے بارے میں باز پرس ہوگی،2
68۔ بغیر علم کے کسی چیز کے پیچھے لگنے کی ممانعت :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم کسی ایسی بات کے پیچھے مت پڑاکرو جس کا تمہیں علم نہ ہو “۔ پس کسی ایسی چیز کے بارے میں جو تم نے دیکھی نہیں مت کہو کہ میں نے دیکھی ہے۔ اور جو سنی نہ ہو اس کے بارے میں مت کہو میں نے سنی ہے۔ قالہ قتادہ۔ (ابن کثیر المراغی، المحاسن وغیرہ) ۔ پس جس چیز کے بارے میں تم کو تحقیق نہ ہو ایسے مت کہا کرو وہ اس طرح ہے۔ اور جس چیز کے بارے میں تم کو صحیح علم نہ اس کی گواہی مت دیا کرو۔ (المعارف وغیرہ) سو علم کے بغیر یونہی محض ظن و گمان کی بناء پر کسی کے پیچھے لگنا اور اس بناء پر کسی کے بارے میں کوئی رائے قائم کرلینا یا حکم لگا دینا سخت برا اور گناہ کا کام ہے۔ اسی لیے دوسرے مقام ہر صاف اور صریح طور پر تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے ظن و گمان گناہ ہوتے ہیں۔ سو ارشاد ہوتا ہے۔ (ان بعض الظن اثم ) ۔ (الحجرت : 12) ۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ 69۔ آخرت کی باز پرس کی تذکیر ویاد دہانی :۔ سو ارشاد فرمایا گیا اور کلمات تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ ” بیشک کان، آنکھ اور دل کے بارے میں پوچھ ہوگی “ کہ ان کو تم نے کہاں کہاں استعمال کیا تھا اور ان سے کیا کام لیا تھا ؟ وللہ العصمۃ۔ نیز خود ان اعضاء وجوارح سے بھی پوچھ ہوگی کہ تم نے کیا سنا اور کیوں سنا تھا ؟ کیا دیکھا اور کیوں دیکھا تھا ؟ اور دل سے بھی پوچھ ہوگی کہ تو نے کیا سوچا اور کیوں سوچا تھا ؟ وغیرہ وغیرہ۔ (المعارف۔ المحاسن وغیرہ) بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے لوگ جو اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ اور بےبنیاد باتیں کرتے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ایک ایسا روز حساب آنے والا ہے جس میں ان سے ان کے کان، آنکھ، اور دل کے بارے میں پوچھ ہوگی۔ سو اس باز پرس کو ہمیشہ اپنے پیش نظر رکھا جائے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویردید علی ما یحب ویرید۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top