Tafseer-e-Madani - Maryam : 38
اَسْمِعْ بِهِمْ وَ اَبْصِرْ١ۙ یَوْمَ یَاْتُوْنَنَا لٰكِنِ الظّٰلِمُوْنَ الْیَوْمَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ
اَسْمِعْ : سنیں گے بِهِمْ : کیا کچھ وَاَبْصِرْ : اور دیکھیں گے يَوْمَ : جس دن يَاْتُوْنَنَا : وہ ہمارے سامنے آئیں گے لٰكِنِ : لیکن الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) الْيَوْمَ : آج کے دن فِيْ : میں ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ : کھلی گمراہی
کیا ہی خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے یہ لوگ اس دن جس دن کہ یہ ہمارے پاس آئیں گے مگر آج یہ ظالم حق سے آنکھ اور کان بند کر کے کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں2
49 کفار و منکرین کا بےوقت کا سننا ماننا بےسود و لاحاصل : سو ارشاد فرمایا گیا " کیا ہی خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے یہ منکر لوگ اس دن جس دن کہ یہ ہمارے پاس آئیں گے "۔ سو وہاں پر یہ لوگ خوب خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے۔ وہاں کے احوال و اَھوال کو۔ اور جس کے بعد یہ ایمان بھی لے آئیں گے مگر وہ ایمان قابل قبول نہیں ہوگا کہ وہ ایمان بالمشاہدہ ہوگا۔ جبکہ مطلوب و معتبر ایمان بالغیب ہے اور وہ ان کو وہاں میسر نہیں آسکے گا کہ اس کے کمانے اور حاصل کرنے کی جگہ یہ دنیا ہی تھی جو انکے ہاتھ سے نکل چکی ہوگی ۔ { وَاَنّٰی لَہُمُ التَّنَاوُشُ مِنْ مَّکَانٍ بَعِیْدٍ } ۔ تب وہ رہ رہ کر وہاں پر یہ تمنا و آرزو کریں گے کہ اے کاش کہ ہمیں دنیا میں دوبارہ جانے کا موقع مل جائے تو ہم نئے سرے سے آخرت کی اس ابدی زندگی کے لئے کام کریں۔ مگر اس کا موقعہ اب کہاں اور کیونکر ؟ سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ دنیاوی زندگی کی یہ فرصت جو آج ہمیں یہاں میسر ہے کتنی بڑی نعمت ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کے ایک ایک لمحے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق بخشے ۔ آمین۔ اور اسی سے یہ اندازہ بھی کیا جاسکتا ہے کہ جو لوگ حیات دنیا کی اس فرصت محدود کو لہو ولعب اور دوسرے بیکار مشاغل میں ضائع کرتے ہیں وہ اپنا کس قدر ہولناک نقصان کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرمایا گیا کہ آج تو یہ منکر لوگ حق بات کو سننے ماننے کو تیار نہیں ہو رہے لیکن جب ان کو اس یوم عظیم کے مشہد عظیم سے سابقہ پیش آئے گا تو اس روز ان کے کانوں کے پردے بھی کھل جائیں گے اور ان کی آنکھوں کی پٹیاں بھی اتر جائیں گی۔ اور اس وقت ظاہر ہوجائے گا کہ ان سے زیادہ کوئی بینا اور شنوا نہیں۔ لیکن بےوقت کی اس بینائی و شنوائی سے ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا سوائے یاس و حسرت کے کڑوے گھونٹ بھرنے اور مارے افسوس کے اپنے سر پیٹنے کے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top