Tafseer-e-Madani - Maryam : 69
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِیْعَةٍ اَیُّهُمْ اَشَدُّ عَلَى الرَّحْمٰنِ عِتِیًّاۚ
ثُمَّ : پھر لَنَنْزِعَنَّ : ضرور کھینچ نکالیں گے مِنْ : سے كُلِّ : ہر شِيْعَةٍ : گروہ اَيُّهُمْ : جو ان میں سے اَشَدُّ : بہت زیادہ عَلَي الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عِتِيًّا : سرکشی کرنے والا
پھر ہم چھانٹ کر نکال لائیں گے ہر گروہ میں سے ہر ایسے شخص کو جو خدائے رحمان کے مقابلے میں سب سے زیادہ سرکش بنا ہوا تھا
76 مجرموں کی جہنم کے گرد مجرمانہ شکل میں حاضری ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان سب کو حاضر ہونا ہے جہنم کے گرد گھٹنوں کے بل "۔ کہ شدت ہول و خوف کی بناء وہ کھڑے نہیں ہو سکیں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { وَتَرٰی کُلَّ اُمَّۃٍ جَاثِیَۃً } ۔ (الجاثیۃ : 28) ۔ یا ان کا یہ حشر ان کی تذلیل کیلئے ہوگا کہ انہوں نے دنیا میں تکبر اور اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں حق سے منہ موڑا تھا۔ تو اس کے بدلے میں ان کو اس ذلت اور رسوائی سے دوچار کیا جائے گا کہ جزا جنس عمل سے ہوگی ۔ والعیاذ باللہ ۔ " جثی " جمع ہے " جاث " کی جو کہ مشتق و ماخوذ ہے " جثوا " سے۔ جس کے معنیٰ دوزانو اور اکڑوں بیٹھنے کے ہیں۔ اور ایسا بیٹھنا مجرموں اور ذلت و رسوائی کا بیٹھنا ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ جس طرح مجرم لوگ اپنا فیصلہ سننے کے لیے کسی حکمران کے سامنے خوف و دہشت کے مارے محکومانہ اور غلامانہ انداز میں بیٹھتے ہیں۔ سو پوری تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر ارشاد فرمایا گیا کہ ہم ان مجرموں اور ان کے شیطانوں اور گمراہ کن لیڈروں کو اس طرح اکٹھا کریں گے کہ یہ جہنم کے گرد اس طرح مجرمانہ انداز میں بیٹھے اپنے فیصلے کا انتظار کر رہے ہوں گے کہ جہنم کے کس وارڈ میں جانے کا حکم صادر ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 77 گمراہ کن لیڈروں کے ہولناک انجام کا ذکر وبیان : سو اس سے گمراہ کن لیڈروں کی چھانٹی اور ان کے ہولناک انجام کا ذکر وبیان فرمایا گیا ہے ۔ والعیاذ باللہ : سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ ایک روز ہر بڑے سرکش کو ان سب سے چھانٹ کر نکالا جائے گا جو خدا اور اس کے رسول کے سب سے زیادہ مخالف اور سرکش تھے۔ تاکہ وہ اپنے تمردو سرکشی کا قرار واقعی صلہ و بدلہ پا سکے ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ اس نے اس خدائے رحمن کے مقابلہ میں سرکشی کا ارتکاب کیا تھا ۔ والعیاذ باللہ ۔ جس کی رحمتوں اور عنایتوں میں یہ سر تا پا ڈوبا ہوا تھا۔ سو جو بدبخت خدا اور اس کے رسول کی مخالفت و نافرمانی میں سب سے آگے اور پیش پیش تھے اور وہ حق اور اہل حق کے خلاف تحریکیں چلانے اور لیڈریاں کرتے تھے ان سب کو اس روز چھانٹ کر الگ کردیا جائے گا کہ جس طرح انہوں نے دنیا میں لوگوں کو گمراہ کرنے کی مہم میں ان کی قیادت کی تھی اسی طرح اس روز وہ اپنے پیرؤوں کی قیادت و پیشوائی کریں گے اور اپنی قیادت و پیشوائی میں وہ ان کو سیدھے لے جا کر جہنم کے اس ہولناک گڑھے میں ڈالیں گے جس کی ہولناکی کا تصور کرنا بھی اس دنیا میں کسی کے بس میں نہیں۔ سو دنیا میں ضلالت و گمراہی کے قائد اس روز جہنم میں لے جانے میں بھی ان کے قائد ہوں گے۔ جیسا کہ فرعون کے بارے میں دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { یقدم قومہ یوم القیامۃاور دہم النار } ۔ (ہود : 98) یعنی " قیامت کے روز وہ ملعون اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا یہاں تک کہ وہ ان کو دوزخ میں جھونک کر چھوڑے گا " ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا من کل زیغ و ضلال -
Top