Tafseer-e-Madani - Maryam : 84
فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْهِمْ١ؕ اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ
فَلَا تَعْجَلْ : سو تم جلدی نہ کرو عَلَيْهِمْ : ان پر اِنَّمَا : صرف نَعُدُّ : ہم گنتی پوری کر رہے ہیں لَهُمْ : ان کی عَدًّا : گنتی
پس تم ان پر (نزول عذاب کے لئے) جلدی نہ کرنا، ہم خود ہی ان کے دن پوری طرح گن رہے ہیں،1
92 مجرموں کو ان کی انجام کے بارے میں آگہی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم پوری طرح گن رہے ہیں ان کیلئے (ان کی مدت مہلت کو) "۔ سو جس دن ان کی مہلت کے دن پورے ہوجائیں گے، یہ خود عذاب میں دھر لئے جائیں گے۔ اور یہ اپنے کئے کا بھرپور بدلہ بہرحال پا کر رہیں گے۔ اس لئے آپ کو ان کے عذاب کے لئے جلدی کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ کا کام پیغام حق پہنچا دینا ہے اور بس۔ اس سے آگے کا کام آپ ہم پر چھوڑ دیں۔ ہم ان سے خود ہی نمٹ لیں گے اور اچھی طرح اور پورے عدل و انصاف کے ساتھ نمٹیں گے۔ اور یہ لوگ اپنے کیے کرائے کا بھگتان بھگت کر رہیں گے اور ہماری گرفت و پکڑ سے بچ نکلنے کی کوئی صورت ان کیلئے کسی بھی طرح ممکن نہیں ہوگی ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اس میں آنحضرت ﷺ کو صبر و انتظار کی تلقین کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ آپ ان لوگوں کے بارے میں جلدی نہ کریں۔ ان کا پیمانہ اب لبریز ہوا چاہتا ہے۔ ہم ان کی مدت مہلت اور اس کے ایک ایک منٹ کو پورے اہتمام کے ساتھ گن رہے ہیں۔ اور یہ اپنے انجام کو بہرحال پہنچ کر رہیں گے۔ سو اس سے مجرموں کو ان کے انجام سے خبردار کردیا گیا ہے۔ تاکہ یہ اصلاح احوال کی فکر کرلیں۔
Top