Tafseer-e-Madani - Maryam : 98
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ١ؕ هَلْ تُحِسُّ مِنْهُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَوْ تَسْمَعُ لَهُمْ رِكْزًا۠   ۧ
وَكَمْ : اور کتنے ہی اَهْلَكْنَا : ہم نے ہلاک کردئیے قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنْ : سے قَرْنٍ : گروہ هَلْ : کیا تُحِسُّ : تم دیکھتے ہو مِنْهُمْ : ان سے مِّنْ اَحَدٍ : کوئی۔ کسی کو اَوْ تَسْمَعُ : یا تم سنتے ہو لَهُمْ : ان کی رِكْزًا : آہٹ
اور (یہ بھی ان کو بتادیں کہ) ہم ان سے پہلے کتنی ہی قوموں کو تباہ کرچکے ہیں، (اور اس طرح کہ ان کا نام ونشان مٹا کر رکھ دیا) کیا تم ان میں سے کسی کو بھی دیکھتے ہو ؟ یا ان کی کوئی بھنک بھی سن سکتے ہو ؟1
100 تاریخ سے سبق لینے کی تعلیم و تلقین : سو اس سے ہلاک شدہ قوموں کی ہولناک تباہی سے درس عبرت لینے کی تلقین فرمائی گئی ہے۔ تو کیا تم اب ان بدبخت قوموں میں سے کسی بھی فرد کا کوئی وجود پاسکتے ہو ؟ یا ان کی کوئی بھنک ہی محسوس کرسکتے ہو۔ اور جب نہیں اور یقینا نہیں۔ تو پھر ان کے اس عبرتناک انجام سے دور حاضر کے ان کفار و منکرین کو سبق لینا چاہیئے جو اپنے کفر و باطل پر اڑے ہوئے ہیں کہ جو انجام ان سے پہلے کے ان منکروں کا ہوچکا ہے وہ ان کا بھی ہوسکتا ہے کہ حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کا قانون بےلاگ اور سب کے لئے ایک اور یکساں ہے۔ سو یہ راہ حق و ہدایت کو اپنا لیں قبل اس سے کہ عمر رواں کی فرصت محدود و مختصر ان کے ہاتھ سے نکل جائے اور پھر ہمیشہ کیلئے پچھتانا پڑے ۔ والعیاذ باللہ ۔ فَایَّاہُ اَسْألُ التَّوْفِیْقَ لِمَا یُحِبّ وَیَرْضَاہُ سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی ۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلُّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن -
Top