Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 138
صِبْغَةَ اللّٰهِ١ۚ وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰهِ صِبْغَةً١٘ وَّ نَحْنُ لَهٗ عٰبِدُوْنَ
صِبْغَةَ : رنگ اللہِ : اللہ وَمَنْ : اور کس کا اَحْسَنُ : اچھا ہے مِنَ اللہِ : اللہ سے صِبْغَةً : رنگ وَنَحْنُ لَهُ : اور ہم اس کی عَابِدُوْنَ : عبادت کرنے والے
(کہو رنگ اپنانا ہے تو) اللہ کا (معنوی اور ایمان و یقین والا) رنگ اپناؤ، اس سے بڑھ کر اچھا رنگ اور کون سا ہوسکتا ہے ؟ اور ہم بہرحال اسی (وحدہ لاشریک) کے عبادت گزار ہیں،3
382 اللہ کے رنگ سے بڑھ کر اچھا رنگ اور کسی کا ہوسکتا ہی نہیں : یعنی استفہام یہاں پر انکاری ہے۔ یعنی اللہ کے رنگ سے بڑھ کر اچھا رنگ اور کسی کا نہیں ہوسکتا۔ پس اصل میں اسی کا فکر و اہتمام کرنے کی ضرورت ہے، کہ وہی معنوی، روحانی، اور باطنی رنگ ہے جو اصل مطلوب ہے۔ جو انقلاب آفریں اور حیات بخش ہے۔ اور جو انسان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے ہمکنار کرنے والا ہے۔ اس کے سوا باقی سب بےبنیاد اور بےحقیقت ظاہر داریاں ہیں، اور بس۔ جو محض دھوکے کا سامان ہیں اور ان کے جال میں پھنس کر لوگ اپنی متاع عمر کو یونہی ضائع کررہے ہیں، اور وہ نہیں سمجھتے کہ اس طرح یہ اپنا کس قدر سنگین اور ہولناک نقصان کرتے ہیں ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ العلی العظیم۔ سو ظواہر و مظاہر پر فریفتہ ہونے والوں کو اس حقیقت صادقہ سے واقف و آگاہ ہوجانا چاہیے کہ یہ سب کچھ فانی اور بےحقیقت ہے۔ اصل چیز باطن اور اس کا رنگ ہے۔ اسی پر اصل توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ وباللہ التوفیق -
Top