Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 231
وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ١۪ وَّ لَا تُمْسِكُوْهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا١ۚ وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٗ١ؕ وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اٰیٰتِ اللّٰهِ هُزُوًا١٘ وَّ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ مَاۤ اَنْزَلَ عَلَیْكُمْ مِّنَ الْكِتٰبِ وَ الْحِكْمَةِ یَعِظُكُمْ بِهٖ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ۠ ۧ
وَاِذَا
: اور جب
طَلَّقْتُمُ
: تم طلاق دو
النِّسَآءَ
: عورتیں
فَبَلَغْنَ
: پھر وہ پوری کرلیں
اَجَلَھُنَّ
: اپنی عدت
فَاَمْسِكُوْھُنَّ
: تو روکو ان کو
بِمَعْرُوْفٍ
: دستور کے مطابق
اَوْ
: یا
سَرِّحُوْھُنَّ
: رخصت کردو
بِمَعْرُوْفٍ
: دستور کے مطابق
وَلَا تُمْسِكُوْھُنَّ
: تم نہ روکو انہیں
ضِرَارًا
: نقصان
لِّتَعْتَدُوْا
: تاکہ تم زیادتی کرو
وَمَنْ
: اور جو
يَّفْعَلْ
: کرے گا
ذٰلِكَ
: یہ
فَقَدْظَلَمَ
: تو بیشک اس نے ظلم کیا
نَفْسَهٗ
: اپنی جان
وَلَا
: اور نہ
تَتَّخِذُوْٓا
: ٹھہراؤ
اٰيٰتِ
: احکام
اللّٰهِ
: اللہ
ھُزُوًا
: مذاق
وَاذْكُرُوْا
: اور یاد کرو
نِعْمَتَ
: نعمت
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَيْكُمْ
: تم پر
وَمَآ
: اور جو
اَنْزَلَ
: اس نے اتارا
عَلَيْكُمْ
: تم پر
مِّنَ
: سے
الْكِتٰبِ
: کتاب
وَالْحِكْمَةِ
: اور حکمت
يَعِظُكُمْ
: وہ نصیحت کرتا ہے تمہیں
بِهٖ
: اس سے
وَاتَّقُوا
: اور تم ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَ
: اور
اعْلَمُوْٓا
: جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
بِكُلِّ
: ہر
شَيْءٍ
: چیز
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
اور جب تم طلاق دے دو اپنی عورتوں کو پھر وہ پہنچ جائیں اپنی عدت کے خاتمے کو تو پھر یا تو تم ان کو روک رکھو اپنے نکاح میں دستور کے مطابق یا انہیں چھوڑ دو بھلے طریقے کے ساتھ اور تم انہیں مت روکو نقصان پہنچانے کی غرض سے کہ اس طرح تم ظلم اور زیادتی کا ارتکاب کرو گے اور جس کسی نے ایسے کیا تو اس نے یقینا خود اپنی جان ہی پر ظلم کیا2 اور مت ٹھہراؤ تم لوگ اللہ کی آیتوں کو کھیل اور تماشہ اور یاد کرو تم اللہ لے اس عظیم الشان احسان کو جو اس نے تم پر فرمایا اور کتاب و حکمت کی اس بےمثل دولت کو جو اس نے تم پر نازل فرمائی وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے اس خزانہ علم و حکمت کے ذریعے اور ڈرتے رہا کرو تم لوگ اللہ سے اور یقین جانو کہ اللہ ہر چیز کو پوری طرح جانتا ہے3
646 " اِمساک بالمعروف " سے مراد ؟ : کہ ان سے صحیح طریقے سے رجوع کر کے، ان کو اپنی زوجیت میں باقی رکھنا مطلوب ہو، نہ کہ محض عدت کو طول دینا اور اس کو تکلیف میں ڈالنا، اور ضرر پہنچانا، کہ ایسا کرنا اور اس غرض کیلئے رجوع کرنا جائز نہیں۔ واضح رہے کہ ۔ { بَلَغْنَ اَجَلَہُنَّ } ۔ سے مراد یہ نہیں کہ وہ عدت پوری کرلیں، کیونکہ عدت پوری کرنے کے بعد ان کو روکنے کا کسی کو حق ہے ہی نہیں، بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ وہ عدت کے خاتمے کے قریب پہنچ جائیں (المراغی، المحاسن وغیرہ) ۔ اس لیے ہم نے اپنے ترجمے کے اندر بین القوسین کے لفظ بڑھا کر اسی مفہوم کو واضح کیا ہے ۔ والحمد للہ ۔ بہرکیف ارشاد عالی کا مطلب یہ ہے کہ جب ان کی عدت کے خاتمے کا وقت قریب آجائے تو اب دو میں سے ایک ہی صورت جائز ہے کہ یا تو ان کو دستور کے مطابق روک لیا جائے یا احسان کے ساتھ چھوڑ دیا جائے۔ سو منشاء اس ارشاد عالی کا یہ ہے کہ انکو روکنا انکو اذیت اور نقصان پہنچانے کی نیت سے نہ ہو، بلکہ اصلاح اور نیکی کی نیت سے ہو، جس سے ان کو بیوی بنا کر رکھنا مقصود ہو۔ 647 بھلے طریقے سے چھوڑنے کا حکم و ارشاد : یعنی تم ان کو بھلے طریقے سے چھوڑ دو تاکہ وہ عدت گزارنے کے بعد اپنی مرضی کے مطابق جہاں چاہیں نکاح کرلیں، اور اپنی مرضی کی ازدواجی زندگی گزاریں، کہ یہ ان کا ایک جائز حق ہے، جس سے ان کو روکنا اور منع کرنا درست نہیں جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ کرتے تھے، اور ان کو ایسے لٹکا کر رکھتے کہ نہ ان کو بیوی بنا کر رکھتے اور نہ ہی طلاق دے کر فارغ کرتے کہ وہ کسی اور جگہ نکاح کرلیں۔ سو اسلام نے صنف نازک کو اس ظلم سے رہائی دلائی۔ سو " تسریح بالمعروف " یعنی بھلے طریقے سے چھوڑنے میں یہ بھی داخل ہے کہ محض انکو تنگ کرنے اور عدت کو طول دینے کیلئے نہ روکو، اور اس کے ساتھ ایسی بھی کوئی حرکت نہ کرو کہ انکو بدنام اور مطعون کرکے آگے کا بھی نہ چھوڑو، جس طرح کچھ ظالم اور بےانصاف لوگ پہلے بھی کرتے تھے۔ اور آج بھی بعض جگہوں پر کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 648 خالق کے احکام کی خلاف ورزی کرنا خود اپنی جان پر ظلم کرنا ہے۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس نے ایسے کیا تو اس نے یقینا خود اپنی جان ہی پر ظلم کیا کہ اس طرح اس نے ایک طرف تو اس نے اپنے خالق ومالک۔ اللہ وحدہ لاشریک ۔ کی ناراضگی کا ارتکاب کیا جو کہ ایک سنگین جرم اور ہلاکتوں کی ہلاکت ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور دوسری طرف اس نے حقدار کو اس کے حق سے محروم کیا۔ اور تیسری طرف اس نے معاشرے کی اصلاح کی بجائے اس کو فساد اور بگاڑ کی راہ پر ڈال دیا۔ اور اس کے نتیجے میں وہ لوگوں کے درمیان بھی مبغوض و ممقوت قرار پائے گا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کے ارشاد فرمودہ احکام انسان کے فطری تقاضوں کے مطابق عدل و انصاف کے اصولوں پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان کی خلاف ورزی کرکے انسان اپنے فطری تقاضوں اور عدل و انصاف کے اصولوں کو پامال کرنے کا مرتکب ہوتا ہے۔ اور اس طرح وہ اپنی جان پر خود ہی ظلم کرتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 649 اللہ کی آیتوں کو مذاق بنانے کی ممانعت : سو ارشاد فرمایا گیا اور صاف وصریح طور پر ممانعت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ مذاق مت بناؤ اللہ کی آیتوں کو۔ کہ ان سے منہ موڑنا اور ان کی خلاف ورزی کرنا، اور ان سے لاپرواہی برتنا، ان سے مذاق کرنے اور ان کو تماشہ بنانے کے مترادف ہے۔ (المراغی، المعارف وغیرہ) اور ظاہر ہے کہ یہ ایک سنگین جرم ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ لہذا اہل ایمان کو اس کی ہر شکل سے بچنا چاہیئے ۔ وباللہ التوفیق ۔ حضرت ابوالدردائ ؓ سے مروی ہے کہ زمانہ جاہلیت میں ایک شخص اپنی بیوی کو طلاق دیتا اور پھر کہتا کہ میں تو ایسے ہی مذاق کررہا تھا اور اپنے غلام کو آزاد کرتا اور پھر کہتا کہ میں تو ایسے ہی مذاق کررہا تھا تو اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی جس میں ایسی تمام باتوں سے ممانعت کردی گئی۔ (المراغی، المعارف وغیرہ) ۔ نیز مذاق اڑانے میں یہ بھی داخل ہے کہ بظاہر تو وہ اللہ کے حکم پر عمل کرتا ہو، لیکن اندر نیت اس کے مقتضیٰ کے خلاف رکھتا ہو۔ مثلاً یہ کہ تیسرے طہر میں وہ اپنی بیوی سے مراجعت کرے تو از روئے شریعت اس کو اسکا حق حاصل ہے، لیکن اس سے اسکا مقصد بیوی کو بسانا اور آباد کرنا نہیں بلکہ تنگ کرنا ہو، تو یہ بھی دراصل اللہ تعالیٰ کی آیتوں کا مذاق اڑانا ہے۔ اور اللہ کی آیتوں کو مذاق بنانے کا ارتکاب اگر قصد و ارادہ ہے ہو تو یہ کفر ہے ورنہ یہ ایک سنگین جرم اور گناہ ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اللہ کی آیتوں کا مذاق اڑانا ایک ممنوع و محرم امر ہے ۔ والعیاذ باللہ - 650 تذکیر نعمت برائے شکر نعمت : سو ارشاد فرمایا گیا اور یاد کرو تم لوگ اللہ کے اس احسان کو جو اس نے تم پر فرمایا، اپنے عظیم الشان رسول کو تمہارے اندر مبعوث فرما کر۔ اور ان کے ذریعے اپنے اس عظیم الشان کامل و مکمل اور آخری دین حنیف کی سچی تعلیمات سے تمہیں نواز کر، جس سے تم کو دارین کی سعادت و کامرانی، اور حقیقی کامیابی اور فائز المرامی کی راہ نصیب ہوئی۔ ورنہ تم لوگ تو ہدایت کی روشنی سے محرومی کے باعث دوزخ کی دہکتی بھڑکتی آگ کی راہ پر چلے جا رہے تھے، تو اللہ پاک ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ نے اپنے اس رسول عظیم کو مبعوث فرما کر، اور دین کامل و مبین کی نعمت سے تمہیں سرفراز فرما کر، تم کو اس ہولناک انجام سے بچا لیا، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { وََکُنْتُمْ عَلٰی شَفَا حُفْرَۃٍ مِّنَ النَّار فَاَنْقَذَکُمْ مِّنْہَا } ۔ (آل عمران۔ 103) " اور تم لوگ (دوزخ کی) اس (ہولناک) آگ کے کنارے پر کھڑے تھے، تو اللہ نے تم کو اس سے بچا لیا " اور بلاشبہ یہ اس وحدہ لاشریک رب مہربان کی رحمت بےنہایت اور کرم بےپایاں کا ایک عظیم الشان اور بےمثل و بےبدل مظہر ہے، جس سے اس نے محض اپنے فضل و کرم سے تمہیں نوازا ہے۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ پس حق و انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ تم لوگ دل و جان سے اس کی قدر کر کے اپنے لئے دارین کی سعادت و سرخروئی کا سامان کرو ۔ وباللہ التوفیق ۔ اور کہیں تم نے ناشکری سے کام لیا ۔ والعیاذ باللہ ۔ تو خود اپنا ہی نقصان کرو گے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو شکر نعمت کا فائدہ خود انسان کو پہنچتا ہے اور کفر نعمت کا نقصان بھی اسی کو ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے شکر کی نعمت سے سرشار رکھے۔ آمین ثم آمین۔ 651 کتاب و حکمت کی دولت بےمثال اور اسکا تقاضا : سو یہ ایک عظیم الشان دولت ہے جس کی عظمت شان کا یہ عالم ہے کہ دنیا و آخرت کی کوئی خیر ایسی نہیں جس کی ہدایت و رہنمائی اس میں نہ فرمائی گئی ہو، اور دارین کا کوئی شر ایسا نہیں جس سے اس میں خبردار نہ کیا گیا ہو، اور اس سے تحذیر و تنبیہ نہ فرمائی گئی ہو۔ سو کتنے ظالم، اور کس قدر بدنصیب، اور بےانصاف ہیں وہ لوگ، جو ہر خیر کے اس سرچشمہ سے منہ موڑتے، اور اس سے اعراض و بےرغبتی برتتے ہیں ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعََظِیْْم ۔ سو اللہ تعالیٰ نے تو تمہارے اندر اپنا پیغمبر مبعوث فرمایا، اور اس کے ذریعے تمہیں ہر خیر و شر اور نیک و بد کے درمیان فرق و تمییز سے آگہی بخشنے والی اس کتاب عظیم سے نوازا، جو کہ قانون اور حکمت دونوں کا مجموعہ ہے، مگر تم لوگوں نے ان عظیم الشان نعمتوں کی دل و جان سے قدر کرنے کی بجائے الٹا ان کی حدود کو توڑا، اور اس کی شریعت کا مذاق اڑایا۔ سو سوچ لو ایسی ناشکری اور بےانصافی کا نتیجہ اور انجام کیا ہوسکتا ہے ؟ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف کتاب و حکمت کی دولت بےمثال کا شکر اور اس کی قدردانی لازم ہے۔ 652 اللہ کی نصیحت منفرد و بےمثال : کہ یہ وہ نصیحت ہے جس میں کسی غلطی کا کوئی امکان نہیں ہوسکتا۔ سو یہ وہ عظیم الشان اور بےمثال نصیحت ہے جس میں کسی خطا اور غلطی کا کوئی امکان نہیں۔ باقی دنیا کی ہر نصیحت میں غلطی اور کوتاہی ہوسکتی ہے، مگر اللہ اور اس کے رسول کے ارشادات ایسے ہیں کہ ان میں کسی غلطی و خطا اور کوتاہی کا کوئی امکان نہیں ہوسکتا۔ پس تم لوگ دل کے اطمینان اور کامل سکون و اعتماد کے ساتھ ان کو دل و جان سے اپنا لو، کہ اسی میں تمہارا بھلا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور اگر تم نے اس سے منہ موڑا تو تم خود اپنا ہی نقصان کرو گے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو جس طرح اللہ پاک خود یکتا و بےمثال ہے اسی طرح اس کی نصیحت بھی یکتا و منفرد اور بےمثال ہے جو اب قرآن حکیم کی صورت میں دنیا کی رہبری و راہنمائی کے لیے موجود ہے اور انشاء اللہ تا قیام قیامت موجود رہے گی۔ سو اس کو اپنانا سعادت دارین سے بہرہ مندی کا ذریعہ اور واحد ذریعہ ہے اور اس سے محرومی ۔ والعیاذ باللہ ۔ ہر خیر سے محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 653 اللہ تعالیٰ کے کمال علم کی تذکیر و یاددہانی : سو ارشاد فرمایا گیا اور حرف تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ یقین جانو کہ اللہ ہر چیز کو پوری طرح جانتا ہے۔ سو اس سے کسی کا کوئی قول و فعل، یا نیت و ارادہ تک کوئی بھی چیز کسی بھی درجے میں چھپی نہیں رہ سکتی۔ پس تم ہمیشہ اور ہر حال میں اس کا خیال رکھو کہ اس سے تمہارا معاملہ درست رہے ۔ رَبّ اِنّی راضٍ عَنْکَ مِنْ اَعْمَاق قَلْبِیْ ۔ فَارْض اَنْتَ عَنِّی بِمَحْض مَنِّکَ وَکَرَمِکَ وَاِحْسَانِکَ ۔ وَخُذْنِیْ بِنَاصِیَتِیْ اِلٰی مَا فِیْہ حُبُّکَ وَرِضَاک بِکُل حَالٍ مِّنَ الْاَحَوَال، وَفِیْ کُلّ مَوْقِفٍ مِنَ الْمَوَاقِف فِی الْحَیَاۃِ ۔ یَا مَنْ ھُوَ اَرْحَمُ بِنَا مِنَّا لِاَنْفُسِنَا ۔۔ بہرکیف ہمیشہ اور ہر حال میں اپنے خالق ومالک سے اپنا معاملہ درست رکھنے کی ضرورت ہے اور سچے دل سے کہ وہاں ظاہرداری نہیں چل سکتی، کہ وہ ہر چیز کو ہر اعتبار سے اور پوری طرح جانتا ہے۔ سبحانہ تعالیٰ ۔ وہ نیکوں کی نیکیوں کو بھی پوری طرح جانتا ہے، اور بروں کی برائیوں کو بھی۔ پس ہمیشہ اس امر کو اپنے پیش نظر رکھنا چاہیے کہ اپنے اس خالق ومالک کے ساتھ میرا معاملہ صحیح ہو اور اس کی رضا و خوشنودی کا شرف مجھے نصیب ہوجائے ۔ وباللہ التوفیق -
Top