Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 239
فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْ رُكْبَانًا١ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر خِفْتُمْ : تمہیں ڈر ہو فَرِجَالًا : تو پیادہ پا اَوْ : یا رُكْبَانًا : سوار فَاِذَآ : پھر جب اَمِنْتُمْ : تم امن پاؤ فَاذْكُرُوا : تو یاد کرو اللّٰهَ : اللہ كَمَا : جیسا کہ عَلَّمَكُمْ : اس نے تمہیں سکھایا مَّا : جو لَمْ تَكُوْنُوْا : تم نہ تھے تَعْلَمُوْنَ : جانتے
پھر اگر تمہیں کبھی دشمن وغیرہ کا خوف ہو تو پیادہ یا سواری پر جیسے بھی ہو سکے نماز پڑھ لیا کرو پھر جب تمہیں امن میسر آجائے تو یاد کرو تم اللہ کو جیسا کہ اس نے سکھایا ہے تمہیں وہ کچھ جو تم لوگ نہیں جانتے تھے
687 نماز کی اہمیت و عظمت کا ایک اہم مظہر : کہ نماز حالت خوف میں بھی معاف نہیں۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ خوف کی صورت میں بھی جس طرح ہو سکے تم نماز پڑھ لیا کرو۔ اگرچہ اس حال میں تم خشوع و خضوع، رکوع و سجود، اور استقبال قبلہ وغیرہ کی پوری طرح رعایت نہ کرسکو (معارف للکاندہلوی (رح) ) ۔ اس سے بھی نماز کی عظمت، اور اس کی اہمیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ یہ عظیم الشان فریضہ ایسی حالت میں بھی معاف نہیں، بلکہ ایسی صورت میں بھی جس طرح بن پڑے اس کو ادا کرو۔ (المراغی، المعارف وغیرہ) ۔ اسی لیے صحیح حدیث میں ارشاد فرمایا گیا کہ جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی ۔ والعیاذ باللہ ۔ تو وہ کافر ہوگیا ۔ سبحان اللہ ! ۔ نماز کی عظمت شان اور اس سے متعلق تاکیدات کیا کہتی بتاتی ہیں اور دور حاضر کے مسلمان کا حال کیا ہے ؟ کتنے ایسے ہیں جو دنوں، ہفتوں بلکہ مہینوں سالوں میں بھی نماز نہیں پڑھتے۔ اور ایسے مست و مگن ہیں کہ کچھ پروا ہی نہیں۔ نہ ایمان بگڑے اور نہ ان کے دین میں کوئی فرق آئے۔ اور ان کو اس کا احساس تک نہیں کہ اس طرح وہ ہلاکت و تباہی کے کس ہاویے میں گرتے جا رہے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top