Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 242
كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : واضح کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمْ : تمہارے لیے اٰيٰتِهٖ : اپنے احکام لَعَلَّكُمْ : تا کہ تم تَعْقِلُوْنَ : سمجھو
اسی طرح اللہ بیان فرماتا ہے تمہارے بھلے کے لئے اپنے احکام تاکہ لوگ عقل سے کام لو
691 غور و فکر سے کام لینے کی تعلیم و تلقین : اور تم اپنے بھلے اور فائدے کیلئے سوچو اور غور و فکر کرو، اور عقل و دانش سے کام لو، کہ یہ احکام الہی کس قدر اہم مصالح اور فوائد مشتمل ہیں۔ اور یہ کہ ان پر عمل پیرا ہونے میں خود تمہارا اپنا ہی بھلا اور فائدہ ہے۔ اس دنیا میں بھی۔ اور اس کے بعد آخرت کے اس ابدی جہاں میں بھی۔ اور اس طرح تم لوگ ان کو دل و جان سے اپنا کر سعادت دارین سے سرفراز و بہرہ ور ہوسکو ۔ وباللہ التوفیق ۔ سو عقل و فکر کا صحیح محمل و مصرف یہ ہے کہ انسان اپنے آغاز و انجام کے بارے میں سوچے، تاکہ اس طرح وہ اپنے خالق ومالک کو پہچان سکے اور اس کے نتیجے میں وہ حق و ہدایت کی اس راہ کو اپنا سکے، جو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز و بہرہ ور کرنے والی عظیم الشان اور بےمثال راہ ہے، لیکن انسان کی بڑی اکثریت کا حال ہمیشہ یہی رہا کہ وہ عقل کے اس جوہر کو اس کے صحیح مصرف میں خرچ کرنے کی بجائے اس کو بطن و فرج کی شہوات و خواہشات کی تحصیل میں صرف کرکے اپنے لیے مزید محرومی کا سامان کرتا ہے ۔ الا ماشاء اللہ ۔ اور اس طرح غافل و لاپرواہ انسان ایک تیز و طرار اور شاطر قسم کا حیوان بن کر رہ جاتا ہے، اور وہ دوزخ کی ہولناک آگ کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہے، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ { وَالََّذِیْنَ کَفَرُوْا یَتَمَتَّعُوْنَ وَیَاکُلُوْنَ کَمَا تَاْکُلُ الاَنْعَامُ وَالنَّارُ مَثْوًی لَّہُمْ } (محمد۔ 13) ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top