Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 5
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ١ۗ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ عَلٰي : اوپر ھُدًى : ہدایت کے ہیں مِّنْ : سے رَّبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف سے وَ : اور اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : جو فلاح پانے والے ہیں
یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے (ملنے والی) سیدھی راہ پر ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جو (حقیقی معنوں میں) کامیاب ہونے والے (اور فلاح پانے والے) ہیں،1
13 سیدھی راہ سے مراد ؟ اور اس کی عظمت شان : یعنی اس عظیم الشان شاہراہ پر جو حقیقی منزل تک لے جانے والی صحیح اور صاف راہ ہے، جس میں کسی کجی یا ناکامی کا کوئی خطرہ نہیں، کیونکہ یہ راہ رب رحمن کی طرف سے ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ سو اس راہ حق و ہدایت سے سرفرازی دراصل دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی ہے اور اس سے محرومی درحقیت دارین کی سعادت و سرخروئی سے محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ایمان و یقین کی راہ ہی صحت و سلامتی کی وہ راہ ہے، جس سے انسان کو اس دنیا میں حیات طیبہ کی سعادت نصیب ہوتی ہے، اور آخرت میں جنت کی نعیم مقیم سے سرفرازی نصیب ہوگی، وباللہ التوفیق۔ سو صراط مستقیم کے اپنانے پر دارین کی سعادت و سرخروئی موقوف ہے۔ اور اس سے محرومی ۔ والعیاذ باللہ ۔ دراصل دارین کی سعادت و سرخروئی سے محرومی اور دارین کی ہلاکت و تباہی کا پیش خیمہ ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔۔
Top