Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 92
وَ لَقَدْ جَآءَكُمْ مُّوْسٰى بِالْبَیِّنٰتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ
وَلَقَدْ : اور البتہ جَآءَكُمْ : تمہارے پاس مُوْسٰى : موسیٰ بِالْبَيِّنَاتِ : کھلی نشانیاں ثُمَّ : پھر اتَّخَذْتُمُ : تم نے بنالیا الْعِجْلَ : بچھڑا مِنْ بَعْدِهٖ : اس کے بعد وَاَنْتُمْ : اور تم ظَالِمُوْنَ : ظالم ہو
اور بلاشبہ موسیٰ بھی تمہارے پاس آئے کھلے دلائل کے ساتھ،2 پھر تم نے ان کے (کوہ طور چلے جانے کے) بعد (اپنا معبود) ٹھہرا لیا اس بچھڑے کو، اور (امر واقعہ یہ ہے کہ) تم لوگ ظالم ہو،3
258 یہود کا ذکر بحیثیت ایک ظالم قوم : کہ خدائے وحدہ لاشریک اور اس کی توحید و بندگی سے منہ موڑ کر تم بچھڑے کے اور وہ بھی ایک مصنوعی اور بےحقیقت بچھڑے کے آگے جھک گئے، اس کو اپنا معبود بنا لیا، اور اس کی پوجا کرکے تم نے اپنی تذلیل و رسوائی اور عذاب مہین میں مبتلا ہونے کا سامان کیا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ واضح رہے کہ گوسالہ پرستی کے اس جرم کا ارتکاب اگرچہ ان یہودیوں نے نہیں کیا تھا، جن سے خطاب کیا جارہا ہے بلکہ ان کے ان بڑوں نے کیا تھا جو ان سے صدیاں پہلے گزر چکے تھے، لیکن یہ لوگ چونکہ انہی کی اولاد و اَحفاد ہونے کے علاوہ ان کے کیے کرائے پر خوش تھے اور یہ انہی کے طور طریقوں پر تھے، اور ان سے اپنے انتساب پر یہ لوگ فخر کرتے تھے، اس لیے اس کی نسبت ان سے کی گئی۔ سو اہل باطل اور ان کی باطل پرستی سے اظہار بیزاری اور براءت بھی ضروری ہے، ورنہ انسان انہی میں شمار ہوگا، والعیاذ باللہ العظیم۔
Top