Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 101
اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَهُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰۤى١ۙ اُولٰٓئِكَ عَنْهَا مُبْعَدُوْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ سَبَقَتْ : پہلے ٹھہر چکی لَهُمْ : ان کے لیے مِّنَّا : ہماری (طرف) سے الْحُسْنٰٓى : بھلائی اُولٰٓئِكَ : وہ لوگ عَنْهَا : اس سے مُبْعَدُوْنَ : دور رکھے جائیں گے
رہے وہ لوگ جن کے لئے ہماری طرف سے بھلائی کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہوگا تو وہ یقینی طور پر اس سے دور رکھے جائیں گے
137 اچھے انجام والوں کے لیے عظیم الشان بشارت و خوش خبری : سو ارشاد فرمایا گیا اور تاکید کے انداز و اسلوب میں ارشاد فرمایا گیا کہ جن لوگوں کے لیے ہماری طرف سے بھلائی کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہوگا ان کو اس ۔ دوزخ۔ سے بہت دور رکھا گیا ہوگا۔ یعنی اس عظیم الشان حسنیٰ اور بھلائی کا کہ ان کے لیے ابدی سعادت اور دائمی کامیابی ہے ان کے صدق و اخلاص کی بنا پر جس کے نتیجے میں انجام کار یہ لوگ جنت کی اس بڑی حسنیٰ اور عظیم الشان بھلائی سے سرفراز ہوں گے جو تمام بھلائیوں اور سعادتوں کی جامع ہوگی ۔ اللہم اجعلنا من اہلہا ۔ سو ان کا معاملہ الگ ہوگا اور ان کو دوزخ کی اس آگ سے دور بہت دور رکھا جائے گا اور وہ اپنے رب کی خاص رحمتوں اور عنایتوں کے سائے میں ہوں گے۔ کیونکہ ان کی اگر بعد کے لوگوں نے پوجا کی ہوگی تو ان حضرات کا اس میں کوئی قصور نہیں ہوگا بلکہ ایسا ان لوگوں نے ان کی مرضی کے بغیر اور ان کی ہدایات وتعلیمات کے خلاف کیا ہوگا۔ اور اس اچھے انجام کا ذکر اوپر آیت نمبر 94 میں فرما دیا گیا ہے کہ یہ وہی خوش نصیب لوگ ہوں گے جو ایمان لائے ہوں گے اور اعمال صالحہ " نیک عمل " بھی کیے ہوں گے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top