Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 25
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْۤ اِلَیْهِ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ
وَ : اور مَآ اَرْسَلْنَا : نہیں بھیجا ہم نے مِنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے مِنْ رَّسُوْلٍ : کوئی رسول اِلَّا : مگر نُوْحِيْٓ : ہم نے وحی بھیجی اِلَيْهِ : اس کی طرف اَنَّهٗ : کہ بیشک وہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّآ اَنَا : میرے سوا فَاعْبُدُوْنِ : پس میری عبادت کرو
اور ہم نے آپ سے پہلے اے پیغمبر ! جو بھی کوئی رسول بھیجا اس کو یہی وحی کی کہ کوئی معبود نہیں سوائے میرے پس تم سب لوگ میری ہی بندگی کرو
33 توحید کی ایک اہم نقلی دلیل : سو اس سے توحید کی ایک اہم نقلی دلیل بیان فرمائی گئی کہ ہر پیغمبر نے اس کی دعوت دی۔ یہ توحید کی نقلی دلیل ہے جو کہ عقل صحیح اور فطرت سلیمہ کے عین مطابق ہے۔ اور جس کی عظمت و اہمیت کا یہ عالم ہے کہ ہر پیغمبر کو اس کی وحی کی گئی ہے اور ہر پیغمبر نے سب سے پہلے عقیدہ توحید ہی کی دعوت لوگوں کو دی اور دنیا کو اسی راہ حق و صواب کی طرف بلایا کہ معبود برحق ایک اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے۔ اور ہر قسم کی عبادت کا حق دار وہی وحدہ لاشریک ہے۔ اور سابقہ کتب کا جو ریکارڈ موجود ہے وہ بھی توحید کی دعوت دیتا ہے۔ چناچہ تورات میں حضرت ابراہیم کی جو تعلیم آج بھی موجود ہے وہ سراسر توحید ہی کی دعوت ہے۔ سو گزشتہ انبیاء و رسل نے ہمیشہ توحید کی دعوت دی جو آج یہ قرآن دے رہا ہے۔ اور گزشتہ انبیاء و رسل کی تعلیم و تبلیغ کا جو ریکارڈ محفوط و موجود ہے وہ پوری طرح قرآن حکیم کے اس دعوے کی تصدیق کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ہر رسول نے توحید ہی کی دعوت دی۔ شرک کی دعوت کسی نے بھی نہیں دی۔ سو توحید ہی دین حق کی اصل و اساس اور بنیاد ہے۔
Top