Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 31
وَ جَعَلْنَا فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَ بِهِمْ١۪ وَ جَعَلْنَا فِیْهَا فِجَاجًا سُبُلًا لَّعَلَّهُمْ یَهْتَدُوْنَ
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائے فِي الْاَرْضِ : زمین میں رَوَاسِيَ : پہاڑ اَنْ تَمِيْدَ بِهِمْ : کہ جھک نہ پڑے ان کے ساتھ وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائے فِيْهَا : اس میں فِجَاجًا : کشادہ سُبُلًا : راستے لَّعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَهْتَدُوْنَ : وہ راہ پائیں
اور ہم نے گاڑ دئیے زمین میں طرح طرح کے پہاڑوں کے عظیم الشان لنگر کہ کہیں یہ ڈولنے نہ لگے اپنے اوپر رہنے والے ان لوگوں کو لیکر اور رکھ دئیے ہم نے اس کے اندر طرح طرح کے کشادہ راستے تاکہ یہ لوگ راہ پاسکیں3
40 آیات ارضی میں غور وفکر کی دعوت : سو اس سے آیات ارضی یعنی زمین کے اندر کی نشانیوں کی طرف توجہ مبذول کرنے کی دعوت دی گئی ہے کہ زمین کے اندر بھی طرح طرح کے نشانہائے قدرت موجود ہیں۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے زمین کے اندر طرح طرح کے [ پہاڑوں کے ] عظیم الشان لنگڑ ڈال دیے تاکہ یہ کہیں ڈولنی نہ لگیں [ اپنے اوپر رہنے بسنے والے ] ان لوگوں کو لے کر۔ نیز اس میں ہم نے طرح طرح کے کشادہ راستے بھی رکھ دیے۔ تاکہ لوگ راہ پاس کیں۔ اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کی راہ۔ نیز اس سے وہ دنیاوی زندگی کی ان عارضی منزلوں سے بڑھ کر اپنے اس ربِّ حقیقی کی معرفت کی حقیقی منزل مراد تک بھی رسائی حاصل کرسکیں جس نے انکو یہ سب کچھ دیا بخشا ہے کہ آخر وہ کون قادر مطلق، حکیم مطلق اور مہربان مطلق ہے جس نے ہماری ضروریات زندگی کے لئے ایسے ایسے عظیم الشان انتظامات فرمائے ہیں ؟ اس کا ہم پر کیا حق ہے اور اس کے اس حقِّ واجب کو پہچاننے اور اس کو ادا کرنے کی کیا صورت ہوسکتی ہے ؟ وغیرہ وغیرہ۔ سو وہی ہے اللہ وحدہ لاشریک۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور زمین کے اندر پائے جانے والے یہ عظیم الشان نشانہائے قدرت اپنی زبان حال سے پکار پکار کر دعوت غور و فکر دے رہے ہیں اور اس واہب مطلق کی عظمت شان اور اس کی وحدانیت مطلقہ کے گیت گا رہے ہیں۔ سو انسان اگر صحیح طریقے سے ان عظیم الشان نشانہائے قدرت میں غور و فکر سے کام لے تو اس کو حق و ہدایت کی وہ صراط مستقیم نصیب ہوسکتی ہے جو اس کے لیے دارین کی سعادت و سرخروئی کی ضامن و کفیل ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید -
Top