Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 33
وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ؕ كُلٌّ فِیْ فَلَكٍ یَّسْبَحُوْنَ
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن وَالشَّمْسَ : اور سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند كُلٌّ : سب فِيْ فَلَكٍ : دائرہ (مدار) میں يَّسْبَحُوْنَ : تیر رہے ہیں
اور وہ اللہ وہی تو ہے جس نے پیدا فرمایا رات و دن اور سورج وچاند کے اس عظیم الشان نظام کو اور اس قدر عمدہ تقدیر اور بہترین انداز کے ساتھ کہ سب اپنے اپنے فلک میں تیرتے جا رہے ہیں
42 ہر کرہ اپنے فلک میں تیرے جا رہا ہے : اور اس قدر پر حکمت نظام کے تحت کہ نہ وہ ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں اور نہ اپنی مقررہ حدود سے باہر نکلتے ہیں۔ سو اس سب میں مخلوق کے لئے طرح طرح کے اور عظیم الشان فوائد و منافع بھی ہیں اور اس کے خالق ومالک کی عظمت، قدرت اور وحدانیت کے کھلے اور روشن دلائل بھی۔ سو زمین و آسمان اور سورج و چاند جیسے ایسے عظیم الشان کروں میں سے ہر ایک کا اپنے فلک اور دائرے میں اس قدر عمدگی اور پابندی سے برابر چلتے اور گردش کیے جانا حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی قدرت بےپایاں، حکمت بےنہایت اور عنایت بےغایت کے عظیم الشان مظہر ہیں۔ اور اس سے یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ اس کی کارفرمائی اور حکمرانی اس کی اس عظیم الشان کائنات میں ہر وقت اور ہر لحظہ برابر جاری وساری ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور سورج و چاند وغیرہ کے یہ عظیم الشان کرے اسی کی قدرت وحکمت سے اپنے اپنے معین مدار میں پوری پابندی سے رواں دواں ہیں۔ مجال نہیں کہ سرِ مو اس سے انحراف کرسکیں۔ اگر یہ ذرہ برابر بھی ادھر ادھر ہوجائیں تو سارے نظام عالم میں خلل واقع ہوجائے۔ سو ان سب کا منٹ سیکنڈ کی پابندی و حساب کے ساتھ اپنی ڈیوٹی ادا کرنا اور کسی ادنی توقف و تخلف کے بغیر ادا کرنا اس بات کی واضح اور کھلی شہادت ہے کہ یہ سب حاکم کائنات کے محکوم اور اسی کے ہاتھ میں مسخر ہیں۔ سو کتنے احمق ہیں وہ لوگ جو ان عظیم الشان نشانہائے قدرت سے درس عبرت لینے کی بجائے الٹا انہی کی پوجا کرتے ہیں۔ اور اس طرح وہ اپنی ہلاکت و تباہی کا سامان اپنے ہاتھوں کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ -
Top