Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 35
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ١ؕ وَ نَبْلُوْكُمْ بِالشَّرِّ وَ الْخَیْرِ فِتْنَةً١ؕ وَ اِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ
كُلُّ نَفْسٍ : ہر جی ذَآئِقَةُ : چکھنا الْمَوْتِ : موت وَنَبْلُوْكُمْ : اور ہم تمہیں مبتلا کرینگے بِالشَّرِّ : برائی سے وَالْخَيْرِ : اور بھلائی فِتْنَةً : آزمائش وَاِلَيْنَا : اور ہماری ہی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر آؤگے
موت کا مزہ تو ہر جاندار کو بہرحال چکھنا ہے اور ہم نے دنیا کی یہ چند روزہ زندگی بھی تمہیں اے لوگو ! اس لئے دی کہ ہم تمہاری آزمائش کرتے رہیں جانچنے کیلئے برے حالات سے بھی اور اچھے حالات سے بھی اور آخرکار تم نے لوٹ کر بہرحال ہمارے ہی پاس آنا ہے
44 موت کا مزہ ہر جاندار نے بہرحال چکھنا ہے : اپنے اپنے وقت پر۔ کوئی اس سے بچ نہیں سکتا۔ تو پھر کسی کی موت سے کسی دوسرے کے لئے خوشی کا کوئی موقع آخر کس طرح ہوسکتا ہے کہ موت کا یہ کڑوا گھونٹ تو اس نے بھی بالآخر بھرنا ہے ؟ اس لیے عقلمندی کا تقاضا یہ ہے کہ انسان دوسروں کی موت کا انتظار کرنے کی بجائے خود اپنی اصلاح پر توجہ دے اور اپنے انجام کیلئے تیاری کرے۔ سو ان منکرین و مکذبین کے لیے اس بارے اگر خوشی و مسرت کا کوئی موقعہ ہوسکتا ہے تو صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے جبکہ یہ زندگی جاوداں لے کر آئے ہوں۔ تو اس وقت ان کے لیے ایسا کہنے کی گنجائش ہوسکتی تھی کہ ہم جب حیات ابدی کے مالک ہیں تو پھر ایک انسان کو کس طرح رسول مان لیں اور ان کی اطاعت و ابتاع کیونکر کریں۔ جب ایسی کوئی بات نہیں اور نہیں ہوسکتی تو پھر ان کا پیغمبر کی موت پر خوش ہونا پرلے درجے کی حماقت ہے ۔ والعیاذ باللہ - 45 سب کا رجوع اللہ ہی کی طرف : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ سب نے اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا " اور تم سب نے لوٹ کر بہرحال ہمارے ہی پاس آنا ہے "۔ تاکہ ہر کوئی اپنی زندگی بھر کے کئے کرائے کا پورا پورا بدلہ پا سکے۔ اور اس طرح عدل و انصاف کے تقاضے بھرپور طور پر پورے ہو سکیں اور ایسا بہرحال ہو کر رہے گا۔ اور تم سب کو اے لوگو بہرحال لوٹ کر ہمارے ہی پاس آنا ہے اور وہاں اپنے زندگی بھر کے کیے کرائے کا صلہ اور بدلہ بہرحال پانا ہے۔ سو اصل کام جو کرنے کا ہے وہ یہ ہے کہ انسان اپنے اس مصیر محتوم اور انجام موعود کیلئے تیاری کرے۔ اور دنیا کی اس عارضی وفانی زندگی اور محدود و مختصر فرصت کو اپنی آخرت کی حقیقی اور ابدی زندگی کو بنانے کی فکر وسعی میں صرف کرے ۔ وباللہ التوفیق -
Top