Tafseer-e-Baghwi - Al-Anbiyaa : 29
فَاَعْرِضْ عَنْ مَّنْ تَوَلّٰى١ۙ۬ عَنْ ذِكْرِنَا وَ لَمْ یُرِدْ اِلَّا الْحَیٰوةَ الدُّنْیَاؕ
فَاَعْرِضْ : تو اعراض برتیئے عَنْ مَّنْ تَوَلّٰى : اس سے جو منہ موڑے عَنْ ذِكْرِنَا : ہمارے ذکر سے وَلَمْ يُرِدْ : اور نہ چاہے وہ اِلَّا الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا : مگر دنیا کی زندگی
اور حالانکہ ان کو اس کی کچھ خبر نہیں وہ صرف ظن پر چلتے ہیں اور ظن یقین کے مقابلہ میں کچھ کام نہیں آتا
28 ۔” وما لھم بہ من علم “ مقاتل (رح) فرماتے ہیں اس کا معنی یہ ہے ان کو یقین نہیں ہے کہ یہ مونث ہیں۔ ” ان یتبعون الا الظن وان الظن لا یغنی من الحق شیئا “ اور حق علم کے معنی میں ہے یعنی ظن علم کے قائم مقام نہیں ہوسکتا اور کہا گیا ہے کہ حق عذاب کے معنی میں ہے۔ یعنی ان کا گمان ان کو عذاب سے نہ بچا سکے گا۔
Top