Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 63
قَالَ بَلْ فَعَلَهٗ١ۖۗ كَبِیْرُهُمْ هٰذَا فَسْئَلُوْهُمْ اِنْ كَانُوْا یَنْطِقُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا بَلْ : بلکہ فَعَلَه : اس نے کیا ہے كَبِيْرُهُمْ : ان کا بڑا ھٰذَا : یہ فَسْئَلُوْهُمْ : تو ان سے پوچھ لو اِنْ : اگر كَانُوْا يَنْطِقُوْنَ : وہ بولتے ہیں
فرمایا تم یہ کیوں نہیں فرض کرتے کہ میں نے نہیں بلکہ یہ حرکت ان کے اس بڑے گرو نے کی ہو تم خود ان سے پوچھ لو اگر یہ بولتے ہیں ؟3
80 حضرت ابراہیم کی مشرکوں کے ضمیروں پر ایک اور دستک : کہ آپ نے انکے سوال کے جواب میں ارشاد فرمایا کہ یہ کارروائی انکے اس بڑے گرو نے کی ہوگی جو کلہاڑا اٹھائے خود صحیح وسالم کھڑا ہے۔ اور باقی سب چورہ چورہ ہوچکے ہوئے ہیں۔ اور جب تم اس کو کرتا دھرتا مانتے اور اپنا حاجت روا و مشکل کشا سمجھتے ہو تو پھر اس کی موجودگی میں دوسروں کا یہ حشر ہوا تو آخر کیوں ہوا ؟ اور یہ کیوں کھڑا دیکھتا رہا ؟۔ تو اس طرح حضرت ابراہیم نے ان کے ضمیروں کو جھنجھوڑا اور ان کو ایک اور دستک دی تاکہ وہ سوچیں کہ وہ بت پرستی کے جس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کر رہے ہیں وہ کس قدر سنگین جرم ہے۔ اور یہ انسانیت کی کس قدر توہین و تذلیل ہے۔ اور یہ ایسی بےحقیقت اور بےجان مورتیوں کے آگے جھک کر کیسی حماقت کا ارتکاب کرتے اور کس قدر ہولناک گڑھے میں گرتے جا رہے ہیں ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا -
Top