Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 66
قَالَ اَفَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَنْفَعُكُمْ شَیْئًا وَّ لَا یَضُرُّكُمْؕ
قَالَ : اس نے کہا اَفَتَعْبُدُوْنَ : کیا پھر تم پرستش کرتے ہو مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَنْفَعُكُمْ : نہ تمہیں نفع پہنچا سکیں شَيْئًا : کچھ وَّلَا يَضُرُّكُمْ : اور نہ نقصان پہنچا سکیں تمہیں
ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا تو کیا تم لوگ اللہ کے سوا ان چیزوں کی پوجا کرتے ہو جو نہ تو تمہیں کچھ نفع دے سکیں اور نہ کوئی نقصان پہنچا سکیں ؟
85 حضرت ابراہیم کا مشرکوں پر بھرپور وار : ۔ سو مشرکوں کے اس اقرار و اعتراف کے بعد حضرت ابراہیم نے ان پر بھرپور وار کرتے ہوئے ان سے فرمایا کہ کیا تم لوگ ایسی بےحقیقت چیزوں کی پوجا کرتے ہو جو نہ کوئی نفع پہنچا سکیں اپنے پجاریوں کو ان کی پوجا پاٹ پر۔ تو پھر تم لوگ آخر ان کی پوجا کیوں کرتے ہو ؟ اور ایسی بےحقیقت چیزیں جو اپنے پجاریوں کے لیے بھی کسی نفع اور فائدہ کا اختیار نہ رکھتی ہوں ان کو معبود قرار دے کر ان کی پوجا پاٹ کرنا کتنی بڑی حماقت اور کس قدر ظلم عظیم ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ معبود کی عبادت و بندگی اسی لیے کی جاتی ہے کہ وہ عابد کے کام آسکے۔ اور عبادت و بندگی پر اس کو نفع و فائدہ پہنچا سکے۔ ورنہ اس کی عبادت و بندگی عبث و بیکار ہے۔ 86 معبودان باطلہ کی کمال بےبسی کا ذکر : سو اس سے معبودان باطلہ کی کمال بےبسی کو ظاہر فرما دیا گیا کہ وہ نہ تو اپنے پجاریوں کو کوئی نفع پہنچا سکتے ہیں اور نہ ہی کوئی نقصان پہنچا سکتے ہیں ان سے منہ موڑنے پر اور ان کی اس قدر تحقیر و تذلیل کرنے پر۔ اور یہاں تک کہ اگر کوئی ان کو توڑ پھوڑ کر ٹکڑے ٹکڑے اور ریزہ ریزہ کر دے تو بھی یہ ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ بلکہ یہ خود اپنے آپ کو بھی نہیں بچا سکتے۔ تو پھر ایسوں کو معبود ماننا اور ان کو حاجت روا و مشکل کشا قرار دے کر ان کے آگے مراسم عبودیت بجا لانا کس قدر جہالت اور کتنی بڑی حماقت ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top