Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 68
قَالُوْا حَرِّقُوْهُ وَ انْصُرُوْۤا اٰلِهَتَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ فٰعِلِیْنَ
قَالُوْا : وہ کہنے لگے حَرِّقُوْهُ : تم اسے جلا ڈالو وَانْصُرُوْٓا : اور تم مدد کرو اٰلِهَتَكُمْ : اپنے معبودوں کو اِنْ : اگر كُنْتُمْ فٰعِلِيْنَ : تم ہو کرنے والے (کچھ کرنا ہے)
انہوں نے کہا جلا ڈالو اس شخص کو اور مدد کرو اپنے معبودوں کی اگر تمہیں کچھ کرنا ہے
89 حضرت ابراہیم کو جلا دینے کا حکم : سو آخرکار مشرکوں کی طرف سے حضرت ابراہیم کو جلا ڈالنے کا حکم جاری کردیا گیا۔ سو انہوں نے کہا کہ " جلا ڈالو اس کو " اور عقل کے ماروں کا آخری جواب تشدد کی دھمکی اور ظلم و زیادتی ہی ہوتا ہے۔ سو یہ ایسے ظالموں کا ہمیشہ کا وطیرہ ہوتا ہے کہ وہ جب حجت وبرہان کے میدان میں عاجز آجاتے ہیں تو قوت اور ظلم کی زبان پر اتر آتے ہیں۔ بقول شاعر ۔ چوں حجت نماند جفا جوئے را ۔ پرخاش برہم کشد روئے را ۔ سو ان ظالموں نے بھی حضرت ابراہیم کے اس قول حق و صدق کے جواب میں ایسا ہی کیا اور ان کی معقول باتوں اور دردمندانہ نصیحتوں پر کان دھرنے کی بجائے اپنے فرعونی لب و لہجہ میں کہا کہ ان کو پکڑو اور آگ میں ڈال دو تاکہ حق کی یہ آواز ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ان لوگوں نے اپنے چیلوں چانٹوں کو اکساتے ابھارتے ہوئے کہا کہ آگ میں جلا دو اس شخص کو اگر تم نے واقعی اس کے خلاف کوئی کارروائی کرنی ہے اور اپنے بتوں کی حفاظت کرنی ہے۔ ورنہ تمہارا دین مٹ جائے کا اور تمہاری تاریخ و ثقافت ختم ہوجائے گی۔ 90 مشرکوں کی مت ماری کا ایک اور مظہر اور نمونہ : سو انہوں نے اپنے ماتحتوں سے کہا کہ " مدد کرو تم اپنے معبودوں کی "۔ سو یہ ان کی مت ماری کی ایک کھلی مثال اور کھلا نمونہ و مظہر تھا۔ سو عقل کے ان ماروں کی منطق ملاحظہ ہو کہ بجائے اس کے کہ ان کے یہ معبود ان کی حفاظت و مدد کرتے، یہ خود ان کی مدد کے لیے ایک دوسرے کو پکارتے ہیں۔ چناچہ انہوں نے ایک ہولناک آگ تیار کر کے ابراہیم خلیل کو اس میں جھونک دیا۔ سو ہمیشہ یہی حال رہا مشرکوں اور باطل پرستوں کا۔ کل بھی یہی تھا اور آج بھی یہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو یہ مت ماری کی ایک کھلی مثال ہے کہ پجاری اپنے معبودوں کی مدد کے لیے ایک دوسرے کو پکارتے ہیں اور ان کی کھوپڑی میں یہ بات نہیں آتی کہ جو خود اپنے آپ کو نہیں بچا سکتے اور وہ خود اپنی حفاظت کے لیے ان کی مدد کے محتاج ہیں وہ ان کے معبود اور حاجت روا و مشکل کشا آخر کیسے ہوسکتے ہیں ؟ مگر کفر و شرک کی نحوست سے جب انسان کی مت مار دی جاتی ہے تو اس کو ایسی واضح اور جلی حقیقت بھی سمجھ نہیں آتی ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top