Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 72
وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ١ؕ وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةً١ؕ وَ كُلًّا جَعَلْنَا صٰلِحِیْنَ
وَوَهَبْنَا : اور ہم نے عطا کیا لَهٗٓ : اس کو اِسْحٰقَ : اسحق وَيَعْقُوْبَ : اور یعقوب نَافِلَةً : پوتا وَكُلًّا : اور سب جَعَلْنَا : ہم نے بنایا صٰلِحِيْنَ : صالح (نیکو کار)
اور ہم نے اسے اسحاق (علیہ السلام) جیسا بیٹا بھی بخشا اور یعقوب جیسا پوتا بھی انعام مزید کے طور پر اور ان سب کو ہم نے اعلیٰ درجے کا نیک بخت بنایا تھا
95 انبیائے کرام کو بھی اولاد اللہ ہی دیتا ہے : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اولاد دینا اللہ تعالیٰ ہی کا کام اور اسی کی صفت و شان ہے۔ حضرات انبیاء ورسل بھی اسی کے محتاج ہیں۔ یہاں پر ان انعامات کا ذکر وبیان فرمایا گیا ہے جن سے حضرت ابراہیم کو ہجرت کے بعد نوازا گیا۔ سو ارشاد فرمایا گیا " اور ہم ہی نے ابراہیم کو اسحاق جیسے عظیم الشان بیٹے اور یعقوب جیسے عظیم الشان پوتے سے نوازا " کہ بیٹے پوتے بخشنا اور اولاد کی نعمت سے نوازنا بھی ہمارا ہی کام اور ہماری ہی شان ہے۔ اور حضرت ابراہیم جیسے جلیل القدر پیغمبر بھی ہمارے ہی محتاج ہیں۔ سو کتنے گمراہ اور کیسے بہکے بھٹکے ہیں وہ لوگ جو اولاد کی نعمت کو مانگنے کے لیے ہمارے در کو چھوڑ کر دوسری طرح طرح کی فرضی اور وہمی ہستیوں اور خود ساختہ سرکاروں کی طرف جھکتے ہیں۔ اور وہ اپنے خالق ومالک کی طرف سے ملی ہوئی اولادوں کے نام بھی شرکیہ رکھتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف حضرت ابراہیم نے جب اللہ کی رضا کے لیے اور اسی کی خوشنودی کی خاطر اپنی قوم، قبیلہ اور خویش و اقارب سب کو چھوڑا تو اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسی عظیم الشان اولاد سے نوازا ۔ فالحمد للہ -
Top