Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 12
یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَضُرُّهٗ وَ مَا لَا یَنْفَعُهٗ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلٰلُ الْبَعِیْدُۚ
يَدْعُوْا : پکارتا ہے وہ مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَضُرُّهٗ : نہ اسے نقصان پہنچائے وَمَا : اور جو لَا يَنْفَعُهٗ : نہ اسے نفع پہنچائے ذٰلِكَ : یہ ہے هُوَ : وہ الضَّلٰلُ : گمراہی الْبَعِيْدُ : دور۔ انتہا۔ درجہ
ایسا شخص اللہ کے سوا ایسی فرضی وہمی اور بےحقیقت چیزوں کو پکارتا ہے جو اس کو نہ کوئی نقصان دے سکیں اور نہ نفع پہنچا سکیں یہی ہے انتہا درجے کی گمراہی4
32 غیر اللہ کو پکارنا انتہاء درجے کی گمراہی ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ایسا شخص اللہ کے سوا ایسی بےحقیقت چیزوں کو پکارتا ہے جو اس کو نہ کوئی نفع دے سکیں نہ نقصان۔ یہی ہے انتہاء درجے کی گمراہی کہ کوئی اللہ تعالیٰ کے سوا ایسی ہستیوں کو پوجے پکارے جن کے معبود بننے کا کوئی امکان ہی نہ ہو۔ کہ معبود برحق تو بہرحال ایک ہی ہے۔ اور جن میں کسی نفع نقصان کا کوئی اختیار ہی نہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو ایسی بےحقیقت چیزوں کو معبود قرار دینا اور انکو پوجنا پکارنا دائمی ہلاکت و تباہی کا سامان اور خود اپنی تذلیل ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے لوگ اللہ کے سوا ایسوں کو پوجتے پکارتے ہیں جن کے اختیار میں نہ کسی طرح کا کوئی نفع پہنچانا ہے نہ نقصان۔ کہ نفع و نقصان کے سب اختیار اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہیں جو اس پوری کائنات کا بلا شرکت غیرے خالق ومالک ہے۔ اور ہر چیز کا نفع و نقصان اسی وحدہ لا شریک کے ہاتھ میں ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top