Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 7
وَّ اَنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ لَّا رَیْبَ فِیْهَا١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِ
وَّاَنَّ : اور یہ کہ السَّاعَةَ : گھڑی (قیامت) اٰتِيَةٌ : آنیوالی لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهَا : اس میں وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ يَبْعَثُ : اٹھائے گا مَنْ : جو فِي الْقُبُوْرِ : قبروں میں
اور بیشک قیامت کی اس ہولناک گھڑی نے بہرحال آکر رہنا ہے اس میں کسی قسم کے شک کی کوئی گنجائش نہیں اور بیشک اللہ تعالیٰ ان سب لوگوں کو ضرور دوبارہ اٹھائے گا جو قبروں میں جا چکے ہیں
20 اور قیامت نے بہرحال آکر رہنا ہے : کہ عقل و نقل اور عدل و حکمت کا تقاضا یہی ہے کہ وہ آئے اور ہر کسی کو اپنے زندگی بھر کے کئے کرائے کا پورا پورا صلہ و بدلہ ملے اور عدل و انصاف کے تقاضے اپنی آخری اور کامل شکل میں پورے ہوں۔ اور اس طرح حکمتوں بھری اس کائنات کے مقصد تخلیق کے تقاضے پورے ہوسکیں۔ ورنہ حکمتوں بھری اس کائنات کا وجود عبث اور بیکار قرار پاتا ہے جو حضرت خالق ۔ جل مجدہ ۔ کی حکمت مطلقہ کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ پس قیامت نے بہرحال اپنے وقت پر آ کر رہنا ہے۔ اس میں کسی شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اللہم فزدنا ایمانا بہا و یقینا و استعدادا لہا ۔ پس عقل ونقل کا تقاضا ہے کہ اس کے لیے تیاری کی جائے ۔ وباللہ التوفیق -
Top