Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 70
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ فِیْ كِتٰبٍ١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ
اَلَمْ تَعْلَمْ : کیا تجھے معلوم نہیں اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا : جو فِي السَّمَآءِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِنَّ : بیشک ذٰلِكَ : یہ فِيْ كِتٰبٍ : کتاب میں اِنَّ : بیشک ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرٌ : آسان
کیا تمہیں معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ قطعی طور پر جانتا ہے وہ سب کچھ جو کہ آسمان و زمین اس کائنات میں ہے بیشک یہ سب کچھ ثبت ومندرج ہے ایک عظیم الشان کتاب میں بلاشبہ یہ سب کچھ اللہ کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں1
130 ہر کسی کا ریکارڈ پوری طرح محفوظ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " بلاشبہ یہ سب کچھ ثبت و مندرج ہے ایک عظیم الشان کتاب میں "۔ یعنی لوح محفوظ میں۔ (ابن کثیر، مدارک، معالم، خازن، جلالین، جمل، صفوۃ وغیرہ) اور اس کو محفوظ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ ہر قسم کی تحریف و تغییر اور انسانی دسترس و رسائی سے محفوظ ہے اور اس میں قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہے وہ سب محفوط و مندرج ہے ‘ جیسا کہ صحیح مسلم وغیرہ میں حضرت عبد اللہ بن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ اس کائنات میں قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہے ‘ وہ سب اسمیں ثبت و مندرج ہے ‘ اور اس کائنات کی پیدائش سے پچاس ہزار برس قبل یہ سب کچھ لکھ دیا گیا تھا (ابن کثیر ‘ وغیرہ) سو کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ کوئی یونہی ہوائی بات ہے بلکہ یہ ایک قطعی حقیقت ہے کہ اللہ پاک نے ہر شخص کا پورا ریکارڈ محفوظ کر رکھا ہے، اور کوئی معاملے کو اپنے اوپر قیاس کرکے یہ نہ سمجھے کہ ایسا کس طرح ہوسکتا ہے کہ یہ سب کچھ اللہ کیلئے بہت ہی آسان ہے، کہ اس کی قدرت کی کوئی حد ہی نہیں سبحانہ و تعالی،۔ سو اشرار اپنے کیے کرائے کا بھگتان بہرحال اور پوری طرح بھگت کر رہیں گے ۔ والعیاذ باللہ -
Top