Tafseer-e-Madani - Al-Muminoon : 31
ثُمَّ اَنْشَاْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ قَرْنًا اٰخَرِیْنَۚ
ثُمَّ : پھر اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیا مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد قَرْنًا : گروہ اٰخَرِيْنَ : دوسرا
پھر ان کے بعد ہم نے اٹھا کھڑا کیا ایک اور قوم کو۔1
41 قوم نوح کی ہلاکت کے بعد نئی قوم کی اٹھان کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " پھر ان کے بعد ہم نے کھڑا کیا ایک اور قوم کو "۔ یعنی قوم عاد کو جو کہ قوم نوح کے بعد آباد ہوئی تھی۔ اور بعض نے کہا کہ اس سے قوم ثمود مراد ہے کہ " صیحہ " کا عذاب انہی پر آیا تھا۔ (ابن کثیر وغیرہ) ۔ مگر اکثر کا کہنا یہی ہے کہ اس سے مراد قوم عاد ہے۔ (خازن، صفوۃ وغیرہ) ۔ اور یوں عل سبیل البدل دونوں ہی قومیں مراد ہوسکتی ہیں۔ کیونکہ سورة الاعراف میں قوم نوح کی جانشین کی حیثیت سے قوم عاد کا اور قوم عاد کے خلفاء کی حیثیت سے قوم ثمود کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ سو قوم نوح کی جانشین کے طور پر قوم عاد آئی اور قوم عاد کی جانشین کے طور پر قوم ثمود۔ اور یہ دونوں ہی قومیں ہولناک عذاب سے دوچار ہوئیں ۔ والعیاذ باللہ -
Top