Tafseer-e-Madani - Al-Muminoon : 8
وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ لِاَمٰنٰتِهِمْ : اپنی امانتیں وَعَهْدِهِمْ : اور اپنے عہد رٰعُوْنَ : رعایت کرنے والے
اور جو لوگ پاس ولحاظ رکھتے ہیں اپنی امانتوں اور اپنے عہد و پیماں کا
7 اہل ایمان کی چوتھی خاص صفت : امانتوں کی پاسداری : سو ارشاد فرمایا گیا " اور جو پاسداری کرتے ہیں اپنی امانتوں کی "۔ خواہ وہ اللہ تعالیٰ کی عطا فرمودہ امانتیں ہوں یا اس کے بندوں کی۔ پھر اللہ تعالیٰ کی امانتوں میں ایک تو وہ فرائض اور ذمہ داریاں ہیں جو اس نے اپنے بندوں پر عائد فرمائی ہیں اور دوسری وہ صلاحیتیں اور قوتیں یا افضال و انعامات اور اموال و اولاد وغیرہ کی نعمتیں ہیں جن سے اس نے اپنے بندوں کو نوازا ہوا ہے وغیرہ وغیرہ۔ وہ سب ہی امانات کے اس کلمہ کے عموم میں داخل ہیں۔ سو اللہ پاک کے مومن بندے ان سب ہی امانات کی پاسداری کرتے ہیں۔ سو اپنی امانتوں کی حفاظت و پاسداری اور وہ بھی اپنے اس عام مفہوم کے اعتبار سے جس کا ذکر ابھی اوپر ہوا ہے وارثان جنت کی ایک اہم صفت ہے ۔ وباللہ التوفیق - 8 اہل ایمان کی پانچویں خاص صفت : عہد و پیمان کی حفاظت و پاسداری : سو ارشاد فرمایا گیا " اور جو پاسداری کرتے ہیں اپنے عہد و پیمان کی "۔ سو اس سے عہد و پیمان کی حفاظت و پاسداری کی اہمیت اور اس کی عظمت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ پس وارثان جنت اپنے اس عہد کو توڑتے نہیں بلکہ اس پر قائم رہتے ہیں اور اسے نبھاتے ہیں۔ خواہ وہ عہد و پیماں انہوں نے اپنے خالق ومالک سے کیے ہوں یا اس کے بندوں سے۔ یا وہ عرف و رواج کی بناء پر ان پر عائد ہوتے ہوں۔ وہ سب ہی اس میں داخل اور شامل ہیں کہ { عَہْْدَہُمْ } کا عموم ان تمام عہود و مواثیق کو شامل ہے۔ سو ان دو لفظوں کے اندر ان تمام شرعی اخلاقی اور قانونی و عرفی ذمہ داریوں کا ذکر آگیا جن کا احترام ہر دین و شریعت میں مطلوب و ملحوظ رہا ۔ وباللہ التوفیق -
Top