Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 64
وَ الَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّ قِیَامًا
وَالَّذِيْنَ : اور جو يَبِيْتُوْنَ : رات کاٹتے ہیں لِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے لیے سُجَّدًا : سجدے کرتے وَّقِيَامًا : اور قیام کرتے
اور جو اپنی راتیں گزارتے ہیں اپنے رب کے حضور سجدہ ریزیوں اور قیام کی حالت میں
83 راتوں کے قیام اور سجدہ ریزیوں کی صفت محمود کا ذکر وبیان : سو اللہ تعالیٰ کے ان خاص بندوں ۔ عباد الرحمن ۔ کی صفات محمودہ کے ذکر وبیان کے ضمن میں مزید ارشاد فرمایا گیا کہ " جو اپنی راتیں اپنے رب کے حضور قیام اور سجدہ ریزیوں کی حالت میں گزارتے ہیں "۔ یعنی وہ اپنے دن اس طرح گزارتے ہیں اور رات اس طرح اپنے رب کے حضور قیام و سجود یعنی نماز کی حالت میں۔ قیام و سجود کے ذکر سے رکوع کا ذکر خود بخود آگیا کہ وہ ان دونوں کے درمیان میں ہوتا ہے۔ اور یہی تینوں نماز کے سب سے بڑے اور اہم ارکان ہیں۔ یعنی خدائے رحمن کے یہ بندے اپنی راتوں کو اپنے رب کی عبادت و بندگی میں گزارتے ہیں اور اسی کی یاد دلشاد میں مشغول رہتے ہیں۔ سو وہ اپنی راتیں دوسرے لوگوں کی طرح غفلت میں اور نرم و نازک بستروں پر نہیں گزارتے بلکہ وہ راتوں کو اٹھ اٹھ کر اپنے رب کو یاد کرتے، اس کے حضور سجدہ ریز ہوتے اور دعائیں کرتے رہتے ہیں کہ یہ اس خالق ومالک کا اس کے بندوں پر حق بھی ہے اور اسی میں ان بھلا بھی ہے۔ دنیا کی اس عارضی اور فانی زندگی میں بھی اور آخرت کے اس حقیقی جہان میں بھی ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top