Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 135
اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍؕ
اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
مجھے سخت ڈر ہے تمہارے بارے میں ایک بڑے ہی ہولناک دن کے عذاب کا
73 کفر و انکار پر سخت عذاب کا خدشہ ۔ والعیاذ باللہ : سو حضرت ہود نے ان لوگوں کو تنبیہ و تذکیر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اگر تم لوگ اپنے کفر و انکار ہی پر اڑے رہے تو مجھے تمہارے بارے میں ایک بڑے ہی ہولناک دن کے عذاب کا اندیشہ ہے۔ جس کا بھگتان تم لوگوں کو بہرحال بھگتنا پڑے گا۔ اگر تم لوگ اڑے رہے اپنے کفر و انکار پر اور تم نے حقِّ شکر ادا نہ کیا اللہ پاک کی بخشی ہوئی ان عظیم الشان نعمتوں کا۔ (ابن کثیر، محاسن التاویل، المراغی وغیرہ) ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو کفر و انکار پر سخت عذاب کا آنا ایک طبعی امر ہے۔ کیونکہ رسول کی تکذیب کی بنا پر ایسے عذاب کا آنا اللہ پاک کی سنت کا مقتضیٰ ہے۔ سو حضرت ہود نے ان لوگوں کو اس اہم اور بنیادی حقیقت سے آگاہ فرمایا کہ جس مالک الملک نے تم لوگوں کو طرح طرح کی ان عظیم الشان نعمتوں سے نوازا اور سرفراز فرمایا ہے اس نے یہ نعمتیں تمہیں اس لیے نہیں دیں کہ تم آخرت اور وہاں کی جوابدہی کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر اللہ کی زمین میں جبار اور سرکش بن کر پھرو۔ بلکہ اس نے تم لوگوں کو ان نعمتوں سے اس لیے نوازا ہے کہ ان کے شکر میں تم اس کے فرمانبردار بندے بن کر رہو۔ ورنہ یاد رکھو کہ ایک بڑے ہی ہولناک دن کا عذاب تم پر آیا چاہتا ہے۔
Top