Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 153
قَالُوْۤا اِنَّمَاۤ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِیْنَۚ
قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَنْتَ : تم مِنَ : سے الْمُسَحَّرِيْنَ : سحر زدہ لوگ
مگر اس ساری تقریر کے جواب میں ان لوگوں نے پوری ڈھٹائی سے کہا کہ تم پر تو کسی نے بڑا بھاری جادو کردیا ہے
77 پیغمبر کو ان کی قوم کی طرف سے نہایت گستاخانہ اور دلآزار جواب : سو حضرت صالح کو ان کی اس متکبر اور سرکش قوم نے یہ جواب دیا کہ " تم تو محض جادو کے مارے ہوئے شخص ہو "۔ " مسحور " نہیں " مسحّر " قرار دیا۔ جس میں مبالغہ اور زیادتی کے معنیٰ پائے جاتے ہیں۔ یعنی تم پر ایسا سخت جادو کردیا گیا کہ تمہاری عقل ہی مار دی گئی ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ لہذا تم اس قابل ہی نہیں ہو کہ تمہاری بات پر کان دھرا جائے ۔ والعیاذ باللہ ۔ (مدارک، ابن کثیر، جامع البیان، المراغی، صفوۃ وغیرہ وغیرہ) سو ان بدبختوں نے اللہ کے نبی کی دردمندانہ تنبیہ پر کان دھرنے اور اس کی طرف متوجہ ہونے کی بجائے الٹا ان کو ایسا بیہودہ اور اس قدر دلآزارجواب دیا کہ تم تو ایک ایسے جادو زدہ شخص ہو جس پر سخت جادو کردیا گیا ہو۔ جس سے اس کی عقل خراب ہوگئی ہے۔ اور اس کے نتیجے میں تم کو ہماری تہذیب و تمدن اور ترقی و عروج میں ہر طرف خطرے ہی خطرے محسوس ہوتے اور خرابیاں ہی خرابیاں نظر آتی ہیں۔ سو یہی حال ہوتا ہے ایسی قوم کا جو نور حق و ہدایت سے منہ موڑ لیتی ہے کہ اس کی مت مار دی جاتی ہے اور وہ ناصح مشفق یہاں تک کہ حضرات انبیائے کرام کی ہدایت و تلقین پر بھی کان دھرنے کو تیار نہیں ہوتے۔ اور ان کی بات کو سننے اور ماننے کی بجائے وہ الٹا ان کی توہین کرتے اور ان کو ایسی اور ایسی دلآزار باتیں کہتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top