Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 189
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُمْ عَذَابُ یَوْمِ الظُّلَّةِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے جھٹلایا اسے فَاَخَذَهُمْ : پس پکڑا انہیں عَذَابُ : عذاب يَوْمِ الظُّلَّةِ : سائبان والا دن اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : بڑا (سخت) دن
پس جب وہ لوگ شعیب کی تکذیب ہی کرتے گئے تو آخرکار آپکڑا ان کو سائبان والے دن کے عذاب نے، بیشک وہ عذاب تھا ایک بڑے ہی ہولناک دن کا
93 قوم شعیب پر یوم الظلہ کا عذاب : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " آخرکار آپکڑا ان کو سائبان والے دن کے عذاب نے "۔ روایات کے مطابق ان لوگوں پر سخت گرمی مسلط کردی گئی جس سے یہ لوگ بلبلا اٹھے۔ اس کے بعد ان کے اس جنگل پر ابر کا ایک سائبان قدرت کی طرف سے تن دیا گیا جس کے درختوں کی وہ پوجا کیا کرتے تھے۔ اور اس کے سائبان کے نیچے ایک ٹھنڈی ہوا چلا دی گئی جس سے یہ سب کے سب گھروں سے نکل نکل کر وہاں جمع ہوگئے۔ تب اس بادل سے ان پر ایک ایسی خوفناک آگ برسائی گئی جس نے ان سب کو ان کے ان باطل معبودوں سمیت بھسم کردیا اور ان کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنادیا۔ (روح المعانی، ابن کثیر، جامع، محاسن، مدارک، مراغی اور صفوہ وغیرہ) ۔ سو اس سے پھر صاف اور واضح ہوگیا کہ حضرات انبیائے کرام و رسل اور ان کی دعوت کی تکذیب اور انکار کا آخری نتیجہ بہرحال ہلاکت اور دائمی تباہی ہے۔ پس اس سلسلے میں ملنے والی ڈھیل اور عذاب کی تاخیر سے کبھی کسی کو دھوکے میں نہیں پڑنا چاہیئے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ فکر وعمل کی ہر کجی اور ہر طرح کے عذاب اور گرفت و پکڑ سے ہمیشہ محفوظ رکھے اور ہمیشہ صراط مستقیم پر گامزن رہنے کی توفیق بخشے ۔ آمین ثم آمین۔
Top