Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 224
وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُهُمُ الْغَاوٗنَؕ
وَالشُّعَرَآءُ : اور شاعر (جمع يَتَّبِعُهُمُ : ان کی پیروی کرتے ہیں الْغَاوٗنَ : گمراہ لوگ
رہے شاعر تو ان کے پیچھے تو گمراہ لوگ ہی چلا کرتے ہیں۔
119 بےدین شعراء کے پیچھے چلنا گمراہوں کا کام ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " شعراء کے پیچھے گمراہ لوگ ہی چلتے ہیں "۔ جب کہ محمد رسول اللہ ﷺ کے پیروکاروں اور آنحضرت ۔ ﷺ ۔ کی تربیت وتعلیم سے فیضیاب ہونے والے پاکیزہ نفوس کی کوئی مثال انبیائے کرام کے بعد چشم فلک نے نہ اس سے پہلے کبھی دیکھی اور نہ آئندہ قیامت تک کبھی دیکھ سکے گی۔ تو پھر اس کلام معجز نظام سے کسی شیطانی تاثیر کا آخر تعلق ہی کیا ہوسکتا ہے ؟ ۔ چہ نسبت خاک را بہ عالم پاک۔ یہاں پر شعراء کی تعریف اور ان کا تعارف ان کے پیروکاروں سے کرایا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ کسی کے بارے میں معلوم کرنا ہو کہ وہ کیسا ہے تو اس کے رفقاء اور پیرو کاروں کو دیکھ لیا جائے کہ جیسے وہ ہوں گے ایسا ہی وہ شخص ہوگا۔ جیسا کہ کسی شاعر نے کہا اور خوب کہا ۔ لاتَسْأَلُ عَنِ الْمَرْئِ وَاسْئَل عَنْ قَرِیْنِہ ۔ فَکُلُّ قَرِیْنٍ بالْمُقَارِنِ یَقْتَدِی ۔ یعنی جب تمہیں کسی آدمی کے بارے میں جاننا ہو کہ وہ کیسا ہے تو اس کے بارے میں مت پوچھو بلکہ اس کے ساتھیوں کے بارے میں پوچھو کہ اس کے ساتھی کون اور کیسے لوگ ہیں ؟ اور اسکا بیٹھنا کن اور کیسے لوگوں کے ساتھ ہے ؟ کیونکہ ہر شخص اپنے ساتھی کے طریقہ ہی کی اقتداء و پیروی کرتا ہے۔
Top