Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 83
رَبِّ هَبْ لِیْ حُكْمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَۙ
رَبِّ : اے میرے رب هَبْ لِيْ : مجھے عطا کر حُكْمًا : حکم۔ حکمت وَّاَلْحِقْنِيْ : اور مجھے ملا دے بِالصّٰلِحِيْنَ : نیک بندوں کے ساتھ
پھر حضرت ابراہیم غلبہ حضور میں اس طرح دعا میں لگ گئے کہ میرے رب مجھے حکم عطا فرما اور مجھے ملا دے اپنے قرب خاص کے سزاواروں کے ساتھ،
47 رب سے قوت فیصلہ سے سرفرازی کی دعا و درخواست : سو حضرت ابراہیم نے اپنے رب کے حضور عرض کیا کہ " اے میرے رب مجھے حکم یعنی قوت فیصلہ سے سرفراز فرما دے "۔ یعنی علم و حکمت میں زیادتی اور ترقی و اضافہ اور قوت فیصلہ۔ تاکہ حق و باطل اور صحیح و غلط کی تمیز میں کبھی کوئی گنجلک پیش نہ آئے۔ اور تاکہ اس طرح میں معرفت و بندگی میں کمال کو پہنچ سکوں۔ (المراغی، الصفوۃ وغیرہ) ۔ اور اس کے نتیجے میں مجھے ہر فیصلہ کن موڑ پر صحیح فیصلہ کرنے اور صحیح سمت میں قدم اٹھانے کی توفیق نصیب ہوجائے۔ اور میں نے چونکہ تیری رضا و خوشنودی کی خاطر اپنی قوم اور قبیلے وغیرہ سب کو چھوڑ دیا ہے اور ان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے اور ان سے اعلان براءت کرلی ہے اس لیے تو اپنی شان کرم سے مجھے ان بروں کی جگہ اچھوں کی معیت ورفاقت نصیب فرما۔ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور مجھے اپنی خاص توفیق و عنایت سے ایسے اعمال و اخلاق کی توفیق وسعادت نصیب فرما جنکی بناء پر ایسے نیک اور صالح لوگوں کے ساتھ اور ان سے منسلک رہوں۔
Top