Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 94
فَكُبْكِبُوْا فِیْهَا هُمْ وَ الْغَاوٗنَۙ
فَكُبْكِبُوْا فِيْهَا : پھر اوندھے منہ ڈالے جائیں گے اس میں هُمْ : وہ وَ : اور الْغَاوٗنَ : گمراہ
پھر ڈال دیا جائے گا اس دوزخ میں اوندھے منہ ان معبودان باطلہ کو بھی اور ان گمراہوں کو بھی
55 مشرکوں کے نہایت ہولناک انجام کا ذکر ۔ والعیاذ باللہ -: سو ارشاد فرمایا گیا کہ " پھر اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیا جائے گا ان کو بھی اور ان گمراہوں کو بھی اور ابلیس کے سب لشکروں کو بھی "۔ کیونکہ یہ سب مجرم تھے۔ پوجا پاٹ کرنے والے بھی اور کرانے والے بھی۔ اس لئے ان سب کا ٹھکانا دوزخ ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور معبودوں کو ان عابدوں سے پہلے اس میں اس لئے ڈالا جائے گا کہ ایک تو وہ ضلال کے ساتھ ساتھ اضلال کے بھی مرتکب ہوئے تھے اور وہ اس ضلال و فساد کا اصل منبع ومصدر تھے۔ اور دوسرے اس لئے کہ اس طرح عابدوں کی وہ سب آرزوئیں اور تمام امیدیں ختم ہو کر رہ جائیں گی جو انہوں نے اپنے ان خودساختہ معبودوں سے وابستہ کر رکھی تھیں کہ یہ ہمارے کام آئیں گے۔ سو اس طرح ان کو وہاں دوہرے صدمے سے دوچار ہونا پڑے گا۔ (المراغی وغیرہ) ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ لفظِ " کب " کے اصل معنی بچھاڑنے اور منہ کے بل گرا دینے کے ہیں۔ اسی سے " کبکب " بنا ہے جس میں تکریر اور حروف کی زیادتی سے مبالغہ کے معنیٰ پیدا ہوگئے۔ سو اس تفضیح اور رسوائی کے بعد ان شرک کے پجاریوں کو اور ان کے خودساختہ معبودان باطلہ اور ان کے لیڈروں پلیڈروں کو ایک دوسرے کے ساتھ دوزخ کی اس دہکتی بھڑکتی آگ میں جھونک دیا جائے گا۔ جس سے ایک طرف ان کی آتش یاس و حسرت اور تیز ہوگی کہ جن کو ہم لوگ اپنا حاجت روا و مشکل کشا سمجھ کر پوجا پکارا کرتے تھے کہ ایسے مشکل وقت میں وہ ہمیں کام آئیں گے آج ان کو ہم سے بھی پہلے دوزخ کی اس دہکتی بھڑکتی آگ میں ڈال دیا گیا۔ اور دوسری طرف یہ لوگ سب کے سب اکٹھے دوزخ کا ایندھن بن کر ایک دوسرے کی آگ کو بڑھکانے اور مزید تیز کرنے کا ذریعہ بنیں گے کہ دنیا میں یہ سب مل کر کفر و شرک اور ضلال واضلال کے کاروبار کو چلانے اور پکا کرنے کا ذریعہ بنا کرتے تھے ۔ { وَیَجْعَلُ الْخَبِیْثَ بَعْضَہُ عَلٰی بَعْضٍ فَیَرْکُمَہُ جَمِیْعًا فَیَجْعَلَہ فِیْ جَہَنَّمَ اُولٓئِکَ ہُمُ الْخَاسِرُوْنَ } ۔ (الانفال :37) ۔ اللہ اپنی پناہ میں رکھے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top