Tafseer-e-Madani - An-Naml : 26
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۩  ۞
اَللّٰهُ : اللہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا هُوَ : اس کے سوا رَبُّ : رب (مالک) الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ : عرش عظیم
اللہ وہ ہے کہ اس کے سوا کوئی بھی معبود نہیں اور وہ مالک ہے عرش عظیم کا۔3
25 کائنات کی گواہی خالق کی وحدانیت پر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی بھی معبود نہیں۔ اور وہ مالک ہے عرش عظیم کا۔ یہاں تک کے اس کلام کے بارے میں یہ بھی احتمال ہے کہ یہ اللہ پاک نے اپنی طرف سے ہدہد کے کلام پر اضافہ کرتے ہوئے فرمایا ہو۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ ہدہد کے کلام کا ہی تتمہ ہو۔ اور اللہ پاک اپنی قدرت کے اظہار کے لئے ایک پرندے کی زبان سے ایسی معقول باتیں کرانے پر پوری طرح قادر ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف آسمان و زمین کی یہ پوری کائنات اس خالق ومالک کی عظمت شان اور اس کی وحدانیت مطلقہ کی گواہی دے رہی ہے۔ اور یہ پوری کائنات اور اس کے اندر موجود ہر چیز اپنی زبان حال سے پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ اس کا خالق یکتا اور وحدہ لاشریک ہے۔ تو پھر اس سب کے باوجود یہ لوگ شرک کیوں کرتے ہیں۔ اور اسی وحدہ لاشریک کے حضور کیوں نہیں جھکتے جس نے حکمتوں اور عجائب بھری اس کائنات کو وجود بخشا۔ اور جو زمین و آسمان کی تمام مخفی چیزوں کو بےنقاب کرتا ہے۔ سو معبود برحق وہی وحدہ لا شریک ہے۔ اور ہر قسم کی عبادت و بندگی کا حقدار بھی وہی وحدہ لاشریک ہے جو مالک ہے اس عرش عظیم کا جو آسمانوں اور زمین کی اس پوری کائنات پر حاوی و محیط ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ -
Top