Tafseer-e-Madani - An-Naml : 28
اِذْهَبْ بِّكِتٰبِیْ هٰذَا فَاَلْقِهْ اِلَیْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَا ذَا یَرْجِعُوْنَ
اِذْهَبْ : تو لے جا بِّكِتٰبِيْ : میرا خط ھٰذَا : یہ فَاَلْقِهْ : پس اسے ڈال دے اِلَيْهِمْ : ان کی طرف ثُمَّ تَوَلَّ : پھر لوٹ آ عَنْهُمْ : ان سے فَانْظُرْ : پھر دیکھ مَاذَا : کیا يَرْجِعُوْنَ : وہ جواب دیتے ہیں
یہ میرا خط لے جا کر ان لوگوں کی طرف ڈال دے پھر ان سے ذرہ ہٹ کر دیکھا کہ وہ کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں،
26 سلیمان کا خط ملکہ سبا کے لیے ہدہد کو پرکھنے کی غرض سے : سو حضرت سلیمان نے ہدہد سے فرمایا کہ ہم ابھی دیکھ لیتے ہیں کہ تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو یا جھوٹے۔ سو تم میرا یہ خط لے جاؤ اس کو ان کے آگے ڈال دو اور پھر ان سے ذرا ہٹ کر دیکھنا کہ وہ کیا ردِّعمل ظاہر کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ بات آداب کے خلاف ہے کہ خط دینے کے بعد تم ان کے سر پر کھڑے رہو ۔ سبحان اللہ ۔ کس طرح ایسے باریک آداب کی رعایت رکھی گئی ہے جس سے آج بھی بہت سی دنیا غافل و بیخبر ہے اور بڑے بڑے تیس مار خان بھی ان سے محروم ہیں۔ بہرکیف حضرت سلیمن نے ہدہد کو یہ ہدایت فرمائی کہ تم یہ خط لے جاکر ان تک پہنچا دو اور پھر ان سے ذرا ہٹ کر دیکھنا کہ وہ کیا ردِّعمل ظاہر کرتے ہیں۔ چناچہ اس نے ایسے ہی کیا۔ روایات کے مطابق جب وہ خط لیکر وہاں پہنچا تو اس وقت ملکہ سو رہی تھی۔ اس نے ایک دریچے میں داخل ہو کر وہ خط اس کے سینے پر رکھ دیا اور حسب ہدایت خود ایک طرف ہوگیا۔ ملکہ نے بیدار ہونے پر جب اس کو سربمہر دیکھا تو حیرت زدہ ہو کر رہ گئی اور خوف میں مبتلا ہوگئی۔ اور پھر خط کو پڑھنے کے بعد اپنے درباریوں کی میٹنگ بلائی جس میں اس بارے صلاح مشورہ کیا گیا۔ (ابن کثیر، المعارف، المراغی وغیرہ) ۔
Top