Tafseer-e-Madani - An-Naml : 39
قَالَ عِفْرِیْتٌ مِّنَ الْجِنِّ اَنَا اٰتِیْكَ بِهٖ قَبْلَ اَنْ تَقُوْمَ مِنْ مَّقَامِكَ١ۚ وَ اِنِّیْ عَلَیْهِ لَقَوِیٌّ اَمِیْنٌ
قَالَ : کہا عِفْرِيْتٌ : ایک قوی ہیکل مِّنَ الْجِنِّ : جنات سے اَنَا اٰتِيْكَ : میں آپ کے پاس لے آؤں گا بِهٖ : اس کو قَبْلَ : اس سے قبل اَنْ تَقُوْمَ : کہ آپ کھڑے ہوں مِنْ مَّقَامِكَ : اپنی جگہ سے وَاِنِّىْ : اور بیشک میں عَلَيْهِ : اس پر لَقَوِيٌّ : البتہ قوت والا اَمِيْنٌ : امانت دار
تو اس پر ایک قوی ہیکل جن نے عرض کیا کہ میں اس کو آپ کی خدمت میں لا کر حاضر کروں گا قبل اس سے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں اور بلاشبہ مجھے اس پر پوری قوت بھی ہے اور میں امانتدار بھی ہوں
35 ایک قوی ہیکل جن کی دربار سلیمانی میں ایک پیشکش : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ایک قوی ہیکل جن کی طرف سے تخت بلقیس کو مجلس سلیمانی کی برخاستگی سے قبل لاکر حاضر کرنے کی پیشکش کی گئی۔ یعنی قبل اس سے کہ آپ اٹھیں اپنی مجلس اور دربار عام سے۔ جس کے بارے میں مروی ہے کہ وہ صبح سے ظہر تک ہوتا تھا۔ جس میں حضرت سلیٰمن (علیہ السلام) اپنی رعایا کی شکایات و مشکلات سنا کرتے تھے۔ (ابن کثیر، مراغی، معارف وغیرہ) ۔ سو اس قوی ہیکل جن نے حضرت سلیمن کی خدمت میں عرض کیا کہ اگر حضور یہ خدمت میرے سپرد فرما دیں تو میں ان کی مجلس کی برخاستگی سے قبل تخت بلقیس کو لاکر آپ کے سامنے پیش کردونگا۔ حضرت سلیمان کو چونکہ اللہ پاک نے ایسا علم بھی عطا فرمایا تھا جس کے ذریعے آپ نے بہت سے جنوں کو مسخر کر کے مختلف قسم کی خدمات میں لگا رکھا تھا۔ اس لیے جب آپ نے اپنے دربار میں اپنی اس خواہش کا اظہار کیا تو اس کی تعمیل کے لیے سب سے پہلے ایک دیو ہیکل جن نے آگے بڑھ کر اپنی خدمات پیش کیں کہ میں آپ کی مجلس کے برخاست ہونے سے پہلے پہلے اس کو لا کر آپ کے سامنے پیش کر دوں گا۔ اور ظاہر ہے کہ اپنے طور پر یہ واقعی ایک بڑی پیشکش تھی مگر دوسرے دن کی پیشکش اس سے بھی بڑھ کر تھی۔ 36 جن کی طرف سے اپنی دیانت و امانت کی یقین دہانی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس دیو ہیکل جن نے اپنی اس پیشکش کو مزید پکا کرنے کے لیے کہا کہ میں اس کی طاقت بھی رکھتا ہوں اور میں امانتدار بھی ہوں۔ کوئی خیانت نہیں کرونگا۔ سو میں قوی ہوں اس لئے اس کا اٹھا لانا میرے لئے کوئی مشکل نہیں۔ اور میں امین ہوں اس لئے اس میں کسی قسم کی کوئی خیانت نہیں کروں گا۔ (کذا قال ابن عباس، ابن کثیر) ۔ لہذا حضور اس بارے مجھ پر اعتماد فرمائیں۔ میں یہ کام بآسانی کر بھی دونگا اور اس سلسلے میں کسی خیانت کا ارتکاب بھی نہیں کرونگا۔ مگر حضرت سلیمان نے فرمایا کہ مجھے اس تخت کو اس سے بھی پہلے یہاں لانا منظور ہے۔ تو اس پر وہ شخص بولا جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہ میں اس کو پلک جھپکنے سے بھی پہلے لاکر حاضر کرونگا جیسا کہ آگے آرہا ہے۔ اور فعلا اس نے ایسا کر بھی دیا۔ تو اس کی پیشکش اس سے بھی کہیں بڑھ کر اہم اور مقدم تھی۔
Top