Tafseer-e-Madani - An-Naml : 49
قَالُوْا تَقَاسَمُوْا بِاللّٰهِ لَنُبَیِّتَنَّهٗ وَ اَهْلَهٗ ثُمَّ لَنَقُوْلَنَّ لِوَلِیِّهٖ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ اَهْلِهٖ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوْنَ
قَالُوْا : وہ کہنے لگے تَقَاسَمُوْا : تم باہم قسم کھاؤ بِاللّٰهِ : اللہ کی لَنُبَيِّتَنَّهٗ : البتہ ہم ضرور شبخون ماریں گے اس پر وَاَهْلَهٗج : اور اس کے گھر والے ثُمَّ لَنَقُوْلَنَّ : پھر ضرور ہم کہ دیں گے لِوَلِيِّهٖ : اس کے وارثوں سے مَا شَهِدْنَا : ہم موجود نہ تھے مَهْلِكَ : ہلاکت کے وقت اَهْلِهٖ : اس کے گھروالے وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَصٰدِقُوْنَ : البتہ سچے ہیں
انہوں نے آپس میں اللہ کی قسمیں کھا کر کہا کہ ہم صالح اور اس کے گھر والوں پر شبخون ماریں گے پھر اگر تحقیق کی نوبت آئی تو ہم اس کے وارثوں سے کہہ دیں گے کہ ہم تو اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود ہی نہیں تھے اور ہم بالکل سچے ہیں۔
54 حضرت صالح پر شب خون مارنے کا پروگرام : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان بدبختوں نے باہم قسمیں کھاکر حضرت صالح پر شبخون مارنے کا پروگرام بنایا "۔ یہ ترجمہ صیغہ ماضی کا ہے۔ یعنی جبکہ { تقاسموا } کو فعل ماضی قرار دیا جائے۔ اور دوسرا احتمال اور قوی احتمال اس میں یہ بھی ہے کہ { تقاسموا } امر کا صیغہ ہو۔ تب معنیٰ ہوں گے کہ انہوں نے آپس میں کہا کہ تم قسمیں کھاؤ کہ ہم یہ شبخون ماریں گے۔ یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے اس اونٹنی کو ہلاک کیا تھا۔ تو حضرت صالح نے ان سے فرمایا کہ اب تین دن کے اندر تم لوگوں پر ایک انتہائی ہولناک عذاب آ کر رہے گا۔ اس پر انہوں نے باہم یہ منصوبہ بنایا کہ ہم اس سے پہلے صالح ہی کا کام تمام کردیتے ہیں۔ تب اللہ پاک نے اپنے فرشتوں کے ذریعے پہلے ان کا کام تمام کیا پھر ان کی قوم کا۔ اور یہی نتیجہ ہوتا ہے بدنیتی اور بدبختی کا ۔ والعیاذ باللہ ۔ بہرکیف ان بدبختوں نے آپس میں یہ منصوبہ بنایا اور قسمیں کھا کر یہ عہد کیا کہ ہم صالح پر رات کے اندھیرے میں یکبارگی حملہ کرکے ان کا کام تمام کردیں گے۔ اور بعد میں ان کے وارثوں میں سے کوئی مدعی اگر کھڑا ہوا تو اس کو ہم اطمینان دلا دیں گے کہ ہمارا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں اور ہم بالکل سچے ہیں۔ بعینہ اسی طرح کا منصوبہ کفار قریش مکہ نے اپنے " دارالندوہ " میں بیٹھ کر حضور ﷺ کیخلاف بنایا تھا۔ مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ بہرکیف اشرار نے ہمیشہ ایسی ہی شرانگیزیوں سے کام لیا ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top