Tafseer-e-Madani - An-Naml : 53
وَ اَنْجَیْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا یَتَّقُوْنَ
وَاَنْجَيْنَا : اور ہم نے نجات دی الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ : اور وہ پرہیزگاری کرتے تھے
اور ہم نے نجات دے دی اپنی رحمت و عنایت سے ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے اور وہ بچتے رہے تھے اپنے رب کی نافرمانی سے2
58 نجات دہندہ سب کا اللہ ہی ہے : سو ارشاد فرمایا گیا " اور ہم نے نجات دے دی ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے "۔ " ہم نے نجات دے دی " سے پھر اسی بنیادی حقیقت کی تاکید فرما دی گئی کہ حاجت روائی اور مشکل کشائی صرف اور صرف اسی ذات حق کا کام ہے۔ لہذا کسی مخلوق کو اس میں شریک اور حصہ دار ماننا شرک ہوگا جو کہ ظلم عظیم اور سب سے بڑا گناہ ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ نیز یہاں سے یہ بھی واضح ہوگیا کہ نجات کے لئے بنیادی سبب دو ہی ہیں۔ ایمان اور تقویٰ ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین۔ سو حاجت روا و مشکل کشا سب کا اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے۔ انبیاء و رسل اور اولیاء و صلحاء سب اسی کے محتاج ہیں اس کا کوئی بھی شریک وسہیم نہیں ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top